بجٹ پیش، پبلک سروس کیلئے 150 بلین اضافے کا اعلان

کم از کم اجرت 9.50 پونڈز فی گھنٹہ، صحت عالمہ کی رقم 44 سے بڑھاکر 177 بلین پونڈز، چالیس نئے ہسپتال تعمیر ہونگے

لندن ،اکتوبر۔ حکومت نے موسمِ خزاں 2021 کا بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کردیا۔ چانسلر رِشی سوناک نے پارلیمنٹ میں کی گئی اپنی بجٹ تقریر میں پبلک سروس کے شعبوں کے لئے 150 بلین پونڈز کے اضافے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اس بجٹ کو کوویڈ کے بعد ایک نئی امید اور نیا معاشی ماڈل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں کم از کم اجرت 8.91 پائونڈ فی گھنٹہ سے بڑھا کر 9.50 پائونڈز فی گھنٹہ کیا جا رہا ہے۔ علاج معالجے کی بہتر سہولتوں کے لئے 5.9 بلین کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ جس میں چالیس نئے ہسپتال تعمیر اور ستر ہسپتالوں کو اپ گریڈ کیا جائیگا جبکہ صحتِ عامہ کی حفاظت کیلئے مختص رقم 44بلین سے بڑھا کر 177بلین پائونڈز کردی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ این ایچ ایس کو آپریشنز اور دیگر علاج معالجے کیلئے 5.9 بلین پونڈز دیئے جا رہے ہیں۔ رِشی سوناک نے بتایا کہ اس سال معیشت کا گروتھ ریٹ 6.5 فیصد رہا اور اگلے سال معیشت کو کوویڈ سے قبل والی پوزیشن تک لایا جائیگا اور بیروزگاری کی شرح 12% سے کم ہو کر اگلے سال 5% تک رہ جائیگی۔ قرضوں کی شرح 9% سے کم ہو کر اگلے سال 3.3% رہ جائیگی۔ تاہم افراطِ زر کی شرح 3.1% فیصد سے بڑھ کر 4% ہوجانے کی توقع ہے لیکن معیشت کی گروتھ 4% سے بڑھ کر 6.5% ہوجائیگی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت اپنے وعدے کے مطابق سال 2024/25 تک جی ڈی پی کا 0.7% غیر ملکی امداد پر خرچ کرے گی، ملک میں بڑھتے جرائم کی سرکوبی کے لئے 20 ہزار نئے پولیس افسران بھرتی کئے جائیں گے۔ نئی جیل عمارتوں کی تعمیر پر 3.8 ملین اور عدالتوں کی سہولتوں کے لئے 2.2 بلین کی رقم مختص کی گئی ہے۔ چانسلر رشی سوناک نے مزید بتایا کہ لوگوں کو کام پر نکالنے کے لئے یونیورسل کریڈٹ میں آٹھ فیصد کٹوتی اور کام کرنے والوں کے لئے مختص رقم میں اضافہ کر کے 500 پائونڈز کیا جا رہا ہے، خاندانوں کی سہولت کے لئے دو سو ملین پائونڈز رکھے جا رہے ہیں اور نوجوانوں کی سروسز کے لئے 560لین پائونڈز رکھے گئے ہیں، اسکے علاوہ نوجوانوں کے لئے تین سو یوتھ کلب اور آٹھ ہزار کمیونٹی پچز بنائی جائیگی۔ چانسلر رِشی سوناک نے اپنی بجٹ تقریر میں مزید بتایا کہ سکولوں کی فنڈنگ کو بڑھا کر 2010کی سطح تک لایا جائیگا۔ اگلے سال سکولز کو 4.7بلین کی اضافی رقم دی جائیگی، سکولوں کالجوں کی امداد کے لئے دو بلین پائونڈز خرچ کئے جائیں گے اور تعلیمی ریکوری پر مزید دو بلین پائونڈز خرچ ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے سکاٹش حکومت کی امداد بڑھا کر 4.6 بلین، ویلش حکومت کیلئے 2.5 بلین اور شمالی آئرلینڈ کیلئے 1.6 بلین کی رقم مختص کردی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رہائشی ضروریات پورا کرنے کیلئے ملک بھر میں ایک لاکھ اسی ہزار نئے گھر تعمیر کئے جائینگے، جن کیلئے 11.5 پائونڈز کی رقم مختص کی گئی ہے جبکہ غیر محفوظ کلیڈنگ ہٹانے کیلئے 5 بلین پائونڈز رکھے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپریل2023 سے اندرونِ ملک مسافروں کیلئے ائرپورٹس کی ڈیوٹی میں بھی کمی کی جا رہی ہے۔ بچوں کی فلاح و بہبود پر اگلے دو برسوں میں 170 ملین پائونڈز خرچ کئے جانے کا ارادہ ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ فیول ڈیوٹی میں اضافے کے منصوبے کو بھی منسوخ کر دیا گیا ہے اور کاروباروں کو بزنس ریٹ میں پچاس فیصد تک رعایت ملے گی جبکہ بس، سائیکل اور پیدل چلنے والوں اور لاریوں کی پارکنگ بہتر بنانے پر 5 بلین پائونڈز خرچ کئے جائینگے۔

Related Articles