بجٹ میں 5 جی اسپیکٹرم نیلامی کے لیے واضح خاکہ ہے : مودی

نئی دہلی،  مارچ . وزیراعظم نریندر مودی نے عام بجٹ 2022-23 میں الیکٹرانکس اور ڈیجیٹل سیکٹر کے لیے کیے گئے التزامات اور اعلانات کی تعریف کرتے ہوئے آج کہا کہ اس میں 5 جی اسپیکٹرم کی نیلامی کے لئے واضح خاکہ پیش کیاگیا ہے اورمضبوط 5-جی ایکوسسٹم سے منسلک ڈیزائن کی مینو فیکچرنگ کے لئے پیداواری ترغیبی اسکیموں (پی ایل آئی) کی تجویزپیش کی گئی ہے ۔مسٹرمودی نے بجٹ کے بعد کے ویبناروں کی سیریز میں آج ساتویں ویبنار سے خطاب کیا، تاکہ وقت مقررہ کے اندر بجٹ کی موضوعات کو پوری طرح نافذ کرنے میں اسٹیک ہولڈرز کی حوصلہ افزائی کی جاسکے اوران سے مشاورت کی جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس بات کی اجتماعی کوشش ہے ، تاکہ بجٹ کے مطابق یہ یقینی بنایا جاسکے کہ ہم کیسے تیز، ہموار اور بہترین نتائج کے پیش نظر ان التزامات کو نافذ کرسکتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت کے لئے سائنس اور ٹیکنالوجی کوئی الگ تھلگ شعبہ نہیں ہے ۔ معیشت کے میدان میں، اس نقطہ نظر کو ڈیجیٹل اکانومی اور فنٹیک جیسے شعبوں کے ساتھ ملایا گیا ہے ۔ اسی طرح انفراسٹرکچر اور عوامی خدمات کی فراہمی سے متعلق وژن کو مدنظر رکھتے ہوئے جدید ٹیکنالوجی کا بہت بڑا کردار ہے ۔انہوں نے کہا، ہمارے لیے ٹیکنالوجی ہم وطنوں کو بااختیار بنانے کا ذریعہ ہے ۔ ہمارے لیے ٹیکنالوجی ملک کو خود کفیل بنانے کی بنیاد ہے ۔ اس سال کے بجٹ میں بھی اسی وژن کی جھلک نظر آتی ہے ۔ ابھرتے ہوئے نئے عالمی نظاموں کی روشنی میں، یہ ضروری ہے کہ ہم خود انحصاری پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے آگے بڑھیں۔جناب مودی نے آرٹیفیشل انٹلی جینٹ جیو [؟] اسپیشل سسٹمس، ڈرونس، سیمی کنڈکٹر، خلائی ٹکنالوجی، جنومکس، ادویہ سازی اور 5 جی سے متعلق صاف ٹکنالوجیز جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں کاذکر کیا۔ انہوں نے کہاکہ بجٹ میں 5 جی اسپکٹرم کی نیلامی کے لئے ایک واضح روڈ میپ پیش کیا گیا ہے اور مضبوط 5 جی ایکو سسٹم سے منسلک ڈیزائن پر مبنی مینوفیکچرنگ کے لئے پیداوار پر مبنی ترغیبی اسکیمیں تجویز کی گئی ہیں ۔ انہوں نے پرائیویٹ سیکٹر سے اس شعبے میں اپنی کوششوں کو بڑھانے کی اپیل کی۔سائنس عالمگیر ہے اور ٹکنالوجی مقامی ہے ‘‘ کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا، ‘‘ ہم سائنس کے اصولوں سے تو اچھی طرح واقف ہیں، لیکن ہمیں اس بات پر زور دینا ہوگا کہ زندگی کو آسان بنانے کے لئے ٹکنالوجی کازیادہ سے زیادہ استعمال کیسے کیاجاسکتا ہے ۔’’ انہوں نے مکانات کی تعمیر، ریلوے ، ایئرویز، آبی گزرگاہوں اور آپٹکل فائبر میں سرمایہ کاری کاذکر کیا ۔انہوں نے ان اہم شعبوں میں ٹکنالوجی کے استعمال سے جڑے تصورات پر زور دیا۔گیمنگ کے لئے وسیع ہوتے ہوئے عالمی بازارکاذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ بجٹ میں‘انیمیشن ویزوول ایفیکٹ گیمنگ کومک’ ( اے وی جی سی) پر توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔ اسی طرح انہوں نے اس بات پر بھی زوردیا کہ کھلونوں کو ہندوستانی ماحول اورہندوستانی ضرورتوں کے مطابق ہوناچاہیے ۔ فنٹیک اورسنٹرلائزڈ کمیونیکیشن مراکز پرزوردیتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ مقامی ایکوسسٹم بنایا جانا چاہیے اوردونوں شعبوں میں غیر ملکوں پر انحصار کوکم کیاجاناچاہیے ۔ وزیراعظم نے پرائیویٹ سیکٹر پر زور دیا کہ وہ جیو اسپیشل ڈیٹا کے استعمال کے لئے ضوابط میں تبدیلی اور اصلاحات کی وجہ سے پیدا ہونے و الے لامحدود مواقع سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائے ۔ مسٹرمودی نے کہا، ‘‘کووڈ کے وقت ویکسین کی تیاری میں ہماری خودکفالت کا دنیا نے ہمارے اعتماد کامشاہدہ کیا۔ ہمیں ہر سیکٹر میں اس کامیابی کو دہرانا ہوگا۔انہوں نے ملک کے لئے ایک دمدار ڈیٹا سیکورٹی فریم ورک کی اہمیت پر بھی زور دیا اورلوگوں سے اپیل کی کہ اس سلسلے میں معیارات اور ضوابط بنانے کے لئے ایک روڈ میپ تیارکریں۔تیسرے سب سے بڑے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم یعنی بھارتی اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کاحوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے اس شعبے کو حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کایقین دلایا۔ وزیراعظم نے بتایا، ‘‘ نوجوانوں کی ہنرمندی، ری اسکلنگ اوراپ اسکلنگ کے لئے ایک پورٹل بھی بجٹ میں تجویز کیا گیا ہے ، اس کے ساتھ ہی نوجوانوں کو اے پی آئی پر مبنی قابل اعتماد مہارت کی اسناد، ادائیگی اورٹیکنالوجی پر مبنی وسائل کی دریافت کے ذریعے بہتر روزگاراور مواقع حاصل ہوں گے ۔وزیراعظم نے ملک میں مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لئے 14 اہم شعبوں میں دولاکھ کروڑ روپئے کی مالیت کی پی ایل آئی اسکیموں کے بارے میں بھی بات کی ۔ انہوں نے اسٹیک ہولڈروں سے کہا کہ وہ شہریوں کے لئے خدمات ، ای ویسٹ مینجمنٹ، سرکلراکنومی اور الیکٹرک وہیکل سیکٹر میں آپٹکل فائبر کے استعمال جیسے موضوعات پر عملی تجاویز پیش کریں۔

Related Articles