این آئی اے نے تاجر مہیش اگروال کو گرفتار کیا
کلکتہ جنوری ۔ ماؤنوازوکی مالی مدد کرنے کے الزام میں این آئی اے نے جھار کھنڈ کے ایک تاجر کو سالٹ لیک پر گھر پر چھاپہ مارکر گرفتا ر کیا ہے۔این آئی اے اس تاجر کو ٹرانزٹ ریمانڈپر یہاں لے جائے گی۔این آئی اے ذرائع کے مطابق مہیش اگروال سمیت تین دیگر تاجروں کے خلاف دہشت گردانہ سرگرمیوں کیلئے مالی مدد کرنے کا الزام ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے حال ہی میں ان تینوں کی گرفتاری پر عائد پابندی ہٹا دی تھی۔ اس کے بعد این آئی اے کی ایک خصوصی ٹیم مہیش اگروال کی تلاش میں کلکتہ پہنچ گئی۔ این آئی اے کے افسران نے منگل کی رات کلکتہ میں مہیش اگروال کے گھر پر این آئی اے اہلکاروں کے ساتھ چھاپہ مارکر گرفتار کیا۔این آئی اے کی کارروائی کی اطلاع ملتے ہی تاجر نے فرار ہونے کی کوشش کی۔ لیکن آخر کار وہ پکڑا گیا۔ گرفتار تاجر کو اسی دن بنک شال کورٹ لے جایا گیا ہے۔ این آئی اے مزید دو تاجروں امیت اگروال اور بنیت اگروال کی تلاش کر رہی ہے۔این آئی اے نے ان تینوں کے خلاف مبینہ طور پر ماؤنوازوں کو رقم فراہم کرنے کے الزام میں ایف آئی آر درج کر رکھی ہے۔ اگرچہ تینوں ملزم تاجروں نے عدالت میں دعویٰ کیا کہ وہ اس طرح کے کسی مالی لین دین میں ملوث نہیں تھے۔تینوں تاجر اس کمپنی سے جڑے ہوئے ہیں، جس پر مگدھ اور امرپالی پروجیکٹوں میں غیر قانونیکان کنی کا الزام ہے۔ اس کے علاوہ تخریب کاری سے وابستہ تنظیم TPC پر مالی معاونت کے الزامات بھی ہیں۔ اس معاملے کی جانچ این آئی اے کررہی ہے۔