ایمیزون کی عرضی پر فیوچر گروپ کو سپریم کورٹ کا نوٹس
نئی دہلی،فروری ۔سپریم کورٹ نے معروف بین الاقوامی ای کامرس کمپنی ایمیزون کی عرضی پر بدھ کے روز فیوچر گروپ کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کیا ۔ چیف جسٹس این وی رمنا کی سربراہی والی جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس ہیما کوہلی کی بینچ نے دہلی ہائی کورٹ کے 5 جنوری کے حکم کو چیلنج کرنے والی ایمیزون کی عرضی پر فیوچر گروپ کو نوٹس جاری کیا۔عدالت اعظمیٰ اس معاملے کی اگلی سماعت 23 فروری کو کرے گی۔دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ڈی این پٹیل اورجسٹس جیوتی سنگھ کی بینچ نے ایمیزون-فیوچر گروپ تنازعہ پر سنگاپور ٹریبونل کی ثالثی کے عمل پر عبوری روک لگانے کا حکم دیا تھا ۔ ایمیزون نے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ایمیزون-فیوچر گروپ کے درمیان 24,713 کروڑ روپے کے تجارتی معاہدے کے معاملے پر قانونی لڑائی جاری ہے۔ اسی سودے کے معاملے میں ایمیزون کی اجازت کے بغیر فیوچر گروپ کی جانب سے ریلائنس ریٹیل لمیٹڈ کو شراکت دار بنانے کی تجویز پر قانونی تنازعہ جاری ہے۔ فیوچر-ریلائنس کے درمیان مجوزہ معاہدے کی امریکی ای کامرس کمپنی ایمیزون مخالفت کر رہی ہے۔ چیف جسٹس نے شنوائی کے دوران منگل کو کئے گئے تبصرے کے حوالے سے مختلف اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں پر موقف واضح کیا ۔ آج کی سماعت کے دوران انہوں نے کہا کہ اس قانونی لڑائی کو ایمیزون اور فیوچر گروپ دونوں اس طول دینے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ چیف جسٹس نے اسی معاملے کی سماعت کے دوران ایمیزون کی طرف سے سات صفحات پر مشتمل تحریری دلیل پیش کرنے کی اجازت مانگنے پر برہمی کا اظہار کیا تھا ۔ اس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایمیزون اس معاملے کو طول دینا چاہتی ہے ۔