ایشیا کپ میں معجزے کی امید نہ رکھیں، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاری کا ہدف: ثاقب
دبئی، اگست۔بنگلہ دیش کے نئے کپتان شاقب الحسن نے کہا ہے کہ انہیں 27 اگست سے یہاں شروع ہونے والے ایشیا کپ میں کسی معجزے کی امید نہیں ہے۔ بنگلہ دیش کھیل کے مختصر ترین فارمیٹ میں خراب مظاہرہ کے ساتھ ایشیا کپ میں جا رہا ہے اور اس سال کے شروع میں محمود اللہ کی تین سالہ مدت ختم ہونے کے بعد ثاقب کو ٹیم کی قیادت کا ایک اور موقع دیا گیا ہے۔ثاقب کی ٹیم چھ ٹیموں کے ٹورنامنٹ میں افغانستان اور سری لنکا کے خلاف گروپ بی میں ہے اور اس آل راؤنڈر سے مقابلے میں کسی معجزے کی توقع نہیں ہے۔ آئی سی سی کی جانب سے ثاقب کے حوالے سے کہا گیا کہ "میرے پاس کوئی ہدف نہیں ہے، میرا صرف ایک ہی ہدف ہے کہ ہم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں اچھا مظاہرہ کر سکیں اور اسی کے لیے ہم نے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ اگر کوئی یہ سوچتا ہے کہ میں ایک دن میں یا دو دنوںمیں چیزیں بدل سکتا ہوں یا کوئی اور اسے بدلنے آئے گا، تو ہم غلط سوچتے ہیں۔” 35 سالہ کھلاڑی نے کہا کہ اگر آپ عملی طور پر سوچ سکتے ہیں تو ہماری حقیقی ترقی تب نظر آئے گی جب ٹیم تین ماہ بعد ورلڈ کپ میں واقعی اچھا مظاہرہ کرے گی۔ بنگلہ دیش نے پچھلے سال عمان اور متحدہ عرب امارات میں ہونے والے ٹی20 ورلڈ کپ کے بعد سے صرف دو 20 اوور کے میچ جیتے ہیں اور کھیل کے مختصر ترین فارمیٹ میں اس کی حالیہ سیریز میں جیت تقریباً 12 ماہ قبل نیوزی لینڈ کے خلاف گھر پرہوئی تھی۔ بنگلہ دیش، جو کبھی بھی ایشیا کپ نہیں جیتا، 2012، 2016 اور 2018 میں تین بار رنر اپ رہا، ہر موقع پر ثاقب کے ساتھ۔ تجربہ کار اس بار کسی معجزے کی توقع نہیں کر رہے اور کہا کہ نوجوان کھلاڑیوں کو صبر سے کام لینا ہو گا۔ ایشیا کپ میں بنگلہ دیش اپنا پہلا میچ 30 اگست کو شارجہ میں افغانستان کے خلاف کھیلے گا۔ اس کے بعد یکم ستمبر کو دبئی میں سری لنکا سے مقابلہ کریں گے۔ بنگلہ دیش ٹیم: ثاقب الحسن (کپتان)، انعام الحق، مشفق الرحیم، عفیف حسین، مصدق حسین، محمود اللہ، مہندی حسن، محمد سیف الدین، حسن محمود، مستفیض الرحمان، نسیم احمد، صابر رحمان، مہندی حسن معراج، پروین حسین، حسن محمود ایمن، نور الحسن سوہن اور تسکین احمد۔