ایرانی ایندھن کی ترسیل لبنان کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے:میقاتی
بیروت،ستمبر-لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے حزب اللہ کے ذریعے ملک میں ایرانی ایندھن کے داخلے پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے لبنان کی خود مختاری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔خیال رہے کہ دو روز قبل شام سے 80 آئل ٹینکر ایرانی تیل لے کرلبنان داخل ہوئے تھے۔میقاتی نے کل جمعہ کو ’سی این این‘ کو حکومت کے قیام کے بعد ایک بین الاقوامی میڈیا آؤٹ لیٹ کے ساتھ اپنے پہلے انٹرویو میں کہا مجھے لبنان کی خودمختاری کی خلاف ورزی پر دکھ ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے حزب اللہ پر پابندیوں کا کوئی خوف نہیں ہے کیونکہ اس نے حکومت کو بتائے بغیر دوسرے ملک سے ایندھن حاصل کیا ہے۔امریکی صدر جو بائیڈن کے اسسٹنٹ سیکریٹری آف اسٹیٹ کے عہدے کے امیدوار باربرا لیف نے کہا ہے کہ ایرانی ڈیزل ٹینک صرف حزب اللہ کی چال تھی جس کا مقصد عوام میں اپنی ساکھ کو بہتر بنانا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایرانی ایندھن لبنانی عوام کے مسائل حل نہیں کرے گا اور نہ ہی توانائی اور معیشت جیسے بڑے مسائل کے حل میں مدد ملے گی۔لیف نے امریکا کی جانب سے سیزر ایکٹ سے متعلق کچھ پابندیاں اٹھانے کے لیے کھلے پن کا اظہار کیا تاکہ مصر اور اردن سے شام کے ذریعے لبنان کو گیس اور بجلی کی ترسیل میں سہولت ہو۔ انہوں نے کہا یہ خطے کے ممالک کی طرف سے تجویز کردہ حل ہے اور جہاں تک میں سمجھتا ہوں عالمی بینک بھی اس منصوبے کی حمایت کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ محکمہ خارجہ اس وقت امریکی قوانین اور پابندیوں کی پالیسی کے فریم ورک کا بغور مطالعہ کر رہا ہے۔وزیراعظم نجیب میقاتی کا یہ بیان ایرانی ڈیزل سے لدے درجنوں ٹرکوں کے لبنان میں داخلے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔ جمعرات تقریبا 80 آئل ٹینکر شام سے لبنان داخل ہوئے تھے۔خبروںکے مطابق شام کی نمبر پلیٹوں والے درجنوں ٹینکر جمعرات کی صبح کے وقت ملک کے مشرقی علاقے الہرمل میں داخل ہوئے۔بعلبک شہر کی مرکزی شاہراہ پر حزب اللہ کے درجنوں عناصرایندھن کی آمد کی خوشی کا جشن منانے کے لیے جمع ہوئے۔ ان میں سے کچھ نے حزب اللہ کے جھنڈے اٹھائے، چاول اور گلاب پھینکے۔قافلے میں 80 آئل ٹینکر شامل تھے۔ یہ مجموعی طور پر 40 لاکھ لیٹرایندھن لے کر بعلبک شہر پہنچایا جسے "الآمانہ” اسٹیشنوں کے گوداموں پر اتارا گیا۔ یہ پٹرول اسٹیشن حزب اللہ کی ملکیت ہیں اور 2020 سے امریکی پابندیوں کی فہرست میں درج ہیں۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ حزب اللہ ملک میں سیکیورٹی فورسز کے اختیار سے باہر کی فوجی طاقت ہے۔ اس نے 19 اگست کو تہران سے ایندھن درآمد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم اس کے اس اعلان پر لبنان میں سیاسی مخالفین نے اس کی شدید مذمت کی تھی۔