ایران:عدلیہ نے مظاہروں میں گرفتارکیے گئے 22 ہزارافراد کو معاف کردیا

تہران،مارچ۔ایران کی عدلیہ کے سربراہ غلام حسین محسنی اعجئی نے کہا ہے کہ عدالتی حکام نے حکومت مخالف مظاہروں میں حصہ لینے کی پاداش میں گرفتارکیے گئے 22 ہزارافراد کو معاف کردیا ہے۔ایران کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے گذشتہ ماہ کے اوائل میں خبردی تھی کہ سپریم لیڈرآیت اللہ علی خامنہ ای نے اختلاف رائے کی بناپرمہلک کریک ڈاؤن کے دوران میں گرفتار کیے گئے ‘ہزاروں’ قیدیوں کو معاف کردیا ہے۔عدلیہ کے سربراہ نے کہا کہ اب تک 82 ہزارافراد کو معاف کیا جا چکا ہے۔ان میں 22 ہزار ایسے افراد بھی شامل ہیں جنھوں نے حکومت مخالف احتجاجی مظاہروں میں حصہ لیاتھا۔انھوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ معافی کس مدت سے دی گئی ہے اور یہ کہ ان لوگوں پر کب فردِجْرم عاید کی گئی تھی۔گذشتہ سال ستمبر میں تہران میں اخلاقی پولیس کی تحویل میں ایک نوجوان ایرانی کرد خاتون کی ہلاکت کے بعد سے ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور ان میں اب تک ہزاروں افراد کو گرفتارکیا جاچکا ہے۔سکیورٹی فورسزکی چیرہ دستیوں کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے ایرانیوں نے شرکت کی ہیاور یہ احتجاجی تحریک 1979ء کے انقلاب کے بعد ایرانی حکومت کو درپیش سب سے بڑا چیلنج بن چکی ہے۔

Related Articles