اپوزیشن کی ضد کی وجہ سے پارلیمنٹ میں معمول کا کام نہیں ہوسکا: میگھوال

نئی دہلی، اپریل۔پارلیمانی امور کے وزیر مملکت ارجن میگھوال نے جمعرات کو کہا کہ پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس معمول کے مطابق نہیں چل سکا اور غیر اہم مسائل پر اپوزیشن کے اصرار کی وجہ سے پیداواری صلاحیت 40 فیصد سے کم رہی۔پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے اختتام کے بعد پارلیمنٹ کے احاطے میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر میگھوال نے کہا کہ بجٹ اجلاس کے دوران لوک سبھا کی پیداواری صلاحیت 34 فیصد اور راجیہ سبھا کی 24.4 فیصد تھی۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا میں کل آٹھ بل پیش کئے گئے اور چھ کو پاس کیا گیا۔ جنگلات کے تحفظ سے متعلق بل مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو بھجوا دیا گیا۔ راجیہ سبھا میں چھ بل پیش کیے گئے اور سبھی کو منظور کر لیا گیا۔ بجٹ اجلاس میں دونوں ایوانوں کے کل 25 اجلاس ہوئے۔ایک سوال کے جواب میں مسٹر میگھوال نے کہا کہ اپوزیشن اجلاس میں ایک غیر ضروری مسئلہ پر اٹل رہی اور حکمراں پارٹی نے بیرون ملک ہندوستانی جمہوریت اور آئینی اداروں کی توہین کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے معمول کے کام کاج کو یقینی بنانے کے لیے پورے اجلاس کے دوران دونوں فریقین کے درمیان کم از کم 10 میٹنگیں ہوئیں لیکن اپوزیشن اپنا مطالبہ ترک کرنے کو تیار نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے دوران کئی بار ایسی صورتحال پیدا ہوئی کہ حکمران جماعت اپنے مطالبے سے دستبردار ہونے کو تیار ہوگئی لیکن اپوزیشن اپنے مطالبے پر ڈٹی رہی۔ جس کی وجہ سے پارلیمنٹ کا کام کاج معمول کے مطابق نہیں چل سکا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ درحقیقت اپوزیشن پارلیمنٹ میں بحث نہیں کرنا چاہتی۔

Related Articles