آنگ سوچی کیخلاف ایک مقدمے کا فیصلہ 27دسمبرتک موخر
ینگون،دسمبر۔میانمار کی عدالت نے آنگ سانگ سوچی کے خلاف غیرقانونی طوپرواکی ٹاکی استعمال کرنے کے مقدمے کا فیصلہ 27 دسمبر تک موخر کر دیا،غیرملکی میڈیا کے مطابق میانمارکی عدالت نے آنگ سانگ سوچی کے خلاف غیرقانونی طوپرپر واکی ٹاکی اورسگنل جام کرنے والا سسٹم استعمال کرنے کے مقدمے کا فیصلہ 27دسمبرتک موخرکردیا۔آنگ سانگ سوچی کو میانمارکی فوجی حکومت نے ملک میں افراتفری پھیلانے اورکووڈ19 کی پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں 2 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ آنگ سانگ سوچی کیخلاف مختلف الزامات پرمتعدد مقدمات زیرسماعت ہیں۔آنگ سانگ سوچی کو نامعلوم مقام پررکھا گیا ہے۔ انہیں 17دسمبرکوجیل کی یونیفارم میں عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔آنگ سانگ سوچی کومیانمار میں جمہوریت کی بحالی کے لئے جدوجہد پر1991 میں گھرپرنظربندی کے دوران امن کا نوبل انعام دیا گیا تھا تاہم میانمارمیں فوج کے ہاتھوں مسلمانوں کے قتل عام کی حمایت کرنے پرآنگ سانگ سوچی کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا اوران سے امن کا نوبل انعام واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔