آسٹریلیا میں سیلاب سیہلاکتیں 8ہوگئیں

سڈنی ،مارچ۔آسٹریلیا میں سیلابی پانی میں اضافے سے مرنے والوں کی تعداد 8 ہوگئی ہے ملک کے مشرقی ساحل پر شدید موسمی سسٹم برقرار ہے جس کے بعد اسکول بند کردیئے گئے ہیں اور انخلا کا عمل جاری ہے۔ریاست کوئنزلینڈ کی پولیس نے بتایا کہ ریاست میں 2افراد سیلاب کے پانی میں بہہ گئے۔ ایک شخص دارالحکومت برسبین کے شمال میں اور دوسرا گولڈ کوسٹ کے ایک دیہی علاقے میں مردہ پایا گیا۔اس سے ریاست میں شدید موسم کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 8 ہوچکی ہے۔کوئنزلینڈ کی سربراہ ایناسٹیسیا پالاش زیزک نے کہا کہ اس وقت جنوب مشرق کے انخلا مراکز میں 1 ہزار 540 سے زائد افراد موجود ہیں کیونکہ سیلابی پانی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سیلاب سے تقریبا 18 ہزار گھر متاثر ہوسکتے ہیں اور تقریبا 1 ہزار اسکول عارضی طور پر بند کردیئے گئے ہیں۔کوئنزلینڈ کے محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ ریاست میں سب سے زیادہ بارش 530 ملی میٹر تک پہنچ چکی ہے اور شدید بارشوں کا سلسلہ آئندہ چند روز جاری رہنے کا امکان ہے۔موسم کی سنگین صورتحال جنوب کی جانب بڑھ رہی ہے شدید بارشوں اور سیلاب سے ریاست نیو ساتھ ویلز کو بھی خطرہ لاحق ہے۔شمالی نیو ساتھ ویلیز کے قصبے لیس مور کے رہائشیوں کو علاقہ چھوڑنے کا کہا گیا ہے کیونکہ پیر کی صبح خطرے کا نشان بڑھ گیا ہے۔لیس مور کے میئر اسٹیو کریگ نے صورتحال کو انتہائی خطرناک اور جان لیوا قرار دیا ہے جس میں لوگ اپنے گھروں اور چھتوں پر پھنسے ہوئے ہیں۔کریگ نے ایک بیان میں کہا کہ بدقسمتی سے موسم کی صورتحال پیشنگوئی سے کہیں زیادہ خراب رہی ہے۔ رضاکارانہ تنظیمیں لوگوں کو جلد از جلد مدد فراہم کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق لیس مور میں دریا 1974 کی 12.15 میٹر کی سطح کوعبور کرچکا ہے اور پیرکے بعد یہ 14.40 میٹر تک پہنچ سکتا ہے۔ یہ 1954 میں آنے والے سیلاب کی ریکارڈ سطح کو پیچھے چھوڑ چکا ہے۔

 

Related Articles