آسام میں صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ

گوہاٹی، جولائی ۔ ملک کے دیگر حصوں کی طرح آسام قانون ساز اسمبلی کے ممبران اسمبلی بشمول وزیراعلی ہمنتا بسوا سرما نے پیر کو صدارتی انتخاب کے لیے اپنا ووٹ ڈالا۔آسام کے کل 126 ایم ایل ایز میں سے 119 نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ہے۔”میں نے 2022 کے صدارتی انتخابات کے لیے اپنا ووٹ ڈالا،” وزیر اعلیٰ سرما نے اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد ٹویٹ کیاحکمراں این ڈی اے اور اپوزیشن کانگریس اور اے آئی یو ڈی ایف دونوں کے قانون سازوں کو صبح 10 بجے ووٹنگ شروع ہونے سے پہلے اسمبلی احاطے میں قطار میں کھڑے دیکھا گیاسرکاری ذرائع نے بتایا کہ کابینہ کے زیادہ تر وزراء اور اپوزیشن لیڈر دیببرتا سائکیا نے اپنا ووٹ ڈالا۔آسام کے ایک ایم ایل اے کے ووٹ کی قیمت 116 ہے جس کی کل قیمت 14 ہزار 616 ہے۔حکمراں این ڈی اے کے پاس 79 ایم ایل اے ہیں، جبکہ بی پی ایف کے تین ممبران جو اتحاد کی حمایت کرتے ہیں لیکن اس میں باضابطہ طور پر شامل نہیں ہوئے ہیں، ان کے بھی مرمو کو ووٹ دینے کا امکان ہے۔کانگریس کے پاس 27 ایم ایل اے ہیں لیکن ان میں سے تین کو پارٹی مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے معطل کر دیا گیا ہے اور یہ واضح نہیں ہے کہ وہ کس کو ووٹ دیں گے۔ آسام میں کل 21 ممبران پارلیمنٹ ہیں جن میں لوک سبھا میں 14 اور راجیہ سبھا میں سات ہیں اور ووٹوں کی کل قیمت 14 ہزار 700 ہے۔حکمراں این ڈی اے کے پاس کل 15 ایم پی ہیں، جن میں بی جے پی کے 13 اور اس کے اتحادیوں اے جی پی اور یو پی پی ایل سے ایک ایک ممبر ہے، جبکہ ایک آزاد بھی مرمو کے حق میں ووٹ دینے کا امکان ہے۔

 

Related Articles