آسام میں ’آدھار‘نمبر جاری کرنے کے مطالبے پر سپریم کورٹ کا مرکز،ریاست کو نوٹس

نئی دہلی، اپریل۔سپریم کورٹ نے آسام میں قومی شہری رجسٹر(این آر سی)کی آخری ضمنی فہرست میں درج قریب 21 لاکھ لوگون کو آدھار نمبر جاری کرنے سے متعلق ایک عرضی پر پیر کو نوٹس جاری کیا جسٹس یو یو للت،جسٹس ایس رویندر بھٹ اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بینچ نے ترنمول کانگریس رکن پارلیمنٹ سشمتا دیو کی عرضی پر مرکزی حکومت،آسام حکومت اور ہندوستان کی منفرد شناختی اتھارٹی (یوآئی ڈے اے آئی) کو نوٹس جاری کرکے اپنا جواب دینے کو کہا۔محترمہ دیو نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ تقریباً 21 لاکھ لوگوں کو آدھار کارڈ جاری نہیں کئے گئے ہیں۔ اس وجہ سے وہ ان سے جڑی ضروری سہولیات کے فائدے سے محروم ہیں۔عرضی گزاروں کا کہنا ہے کہ آدھار کارڈ جاری نہیں کیا جانا ان شہریوں کو آئین کی دفعہ 14 کے تحت حاصل حقوق کی خلاف ورزی ہے۔عرضی میں کہا گیا ہے کہ آسام میں این آر سی کی 31 اگست 2019 کی آخری فہرست میں نام شامل کئے جانے کے باوجود اب تک قریب 21 لاکھ ولگوں کو آدھار نمبر جاری نہیں کئے گئے .

 

Related Articles