آئی ایس ایف کے ممبر اسمبلی ترنمول کانگریس کے ورکرو ں کے حملے میں زخمی

کلکتہ ،جنوری۔انڈین سیکولر فرنٹ کے ممبر اسمبلی نوشاد صدیقی کو جو ترنمو کانگریس کے سابق ممبر اسمبلی اعراب الاسلا م کے ذریعہ کئے گئے حملے کے خلاف احتجاج کررہے تھے کو پولس گھسیٹ کر گاڑی میں لے جاتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔نوشاد صدیقینے دعویٰ کیا کہ پرامن احتجاج کے دوران پولس نے بربریت کا مظاہر ہ کیا۔انہو ں نے کہا آج پارٹی کایوم تاسیس ہے۔اس موقع پر دھرم تلہ میں ایک جلسہ کیا جارہا تھا مگر بھانگڑ میں ترنمول کانگریس کے ورکروں نے میری گاڑی پر حملہ کردیا اور اس کی وجہ سے میرے ہاتھ میں چوٹ آئی ہے۔آج دوپہر رانی راش منی روڈپر آئی ایس ایف نے یوم تاسیس کے موقع پر بڑے جلسے کا اہتمام کیا تھا۔جس میں نوشاد صدیقی نے کہا کہ ترنمول کانگریس کے ورکرس اور لیڈران مسلسل ہمارے پارٹی ورکروں پر حملہ کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی نے بنگا ل کی جمہوریت کے کلچر کو تباہ و برباد کردیا ہے۔جلسے کے بعد دھرم تلہ کے ایکسپلینڈ میں آئی ایس ایف کے ورکرس اور نوشاد صدیقی اعراب الاسلام کی گرفتاری کی مانگ کو لے کر دھرنے پر بیٹھ گئے۔نصف گھنٹے کے بعد پولس نے اچانک نوشاد صدیقی کو گرفتار کرنے اور دھرنے پر شامل پارٹی ورکرو ں پر لاٹھی چارج اور دھواں چھوڑنا شروع کردیا۔بعد میں آئی ایس ایف کے بعض حامی بھی پولس پر لاٹھی اور اینٹ برساتے ہوئے نظر آئے۔اس حملے میں راقم الحروف سمیت میڈیا ورکر بھی حملے میں محفوظ نہیں رہے۔پریس کارڈ دکھانے کے باوجود پولس لاٹھی چارج کرنے سے گریز نہیں کیا۔اس احتجاج کی وجہ سے کلکتہ کوشمال و جنوب، مشرق ومغرب سے ملانے والے راستے جام ہوگئے۔مسافروں کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔بھانگر سے ممبر اسمبلی نوشاد صدیقی نے کہا کہ ممبراسمبلی ہونے کے باوجود پولس نے مجھے گھسیٹا ہے اور مجھے پر لاٹھی چارج کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔اس سے قبل آج صبج بھانگر میں ہتی شالہ علاقے میں آئی ایس ایف اور ترنمول کانگریس کے حامیوں کے درمیان تصادم ہوا ہے۔اس واقعے میں آئی ایس ایف کے کئی اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔نوشاد صدیقی نے کہا کہ پارٹی ورکر کلکتہ میں جلسہ میں شرکت کرنے کیلئے آرہے تھے اعراب الاسلام کی قیادت میں ترنمول کانگریس کے غنڈوں نے حملہ کردیا۔نوشاد صدیقی نے دعویٰ کیا کہ یہ سب ترنمول لیڈروں کی موجودگی میں ہوا۔ تاہم ترنمول کانگریس نے اس سے انکارکیا ہے۔نوشاد نے پولیس پر بے عملی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اگر پولیس متحرک ہوتی تو ایسا نہ ہوتا۔ آئی ایس ایف کے اہلکاروں پر حملہ کیا گیا۔” نوشاد نے کہا کہ اس پورے واقعے میں آئی ایس ایف کا کوئی کردار نہیں تھا۔ اس کے بجائے ترنمول نے ان پر حملہ کیا۔ میں میں کارکنوں کو پرامن انداز میں کولکاتا لے جانے آیا ہوں۔ یہ سب ترنمول لیڈر اعراب الاسلام کی قیادت میں ہوا ہے۔ ہم نہیں لڑتے۔ یہ ہمارا کلچر نہیں ہے۔ میں سب کے ساتھ کلکتہ جا رہا ہوں۔ نوشاد نے کہا کہ مرمت کا خرچہ وہ خود ادا کریں گے۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ جمعہ کی رات جھنڈا لگانے کے سوال پر ترنمول کانگریس اور آئی ایس ایف کے حامیوں کے درمین لڑائی شروع ہوگئی تھی۔پولیس ذرائع کے مطابق جمعہ کی رات ترنمول اور آئی ایس ایف کارکنوں کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ آئی ایس ایف کے رہنما ابو حسین مولا نے شکایت کی، ”ہم 21 جنوری کو پارٹی کے یوم تاسیس کے طور پر پارٹی پرچم لہرا رہے تھے۔ اس وقت عرب الاسلام اور اس کا بیٹا حکیم الاسلام باہر سے لوگ لائے اور ہمیں مارا۔ لیکن پولیس آئی اور ہم دونوں کو گرفتار کر لیا۔ انہوں نے اسے ڈنڈے سے مارا۔ ہم نے انہیں اپنی حفاظت کے لیے مارا۔

Related Articles