اوتار: دی وے آف واٹر کی 20 دن میں ڈیڑھ ارب ڈالر کی کمائی
لاس اینجلس،جنوری۔معروف فلم ساز جیمز کیمرون کی بنائی گئی سائنس فکشن فلم ’اوتار: دی وے آف واٹر‘ نے محض 19 دن میں دنیا بھر سے ایک ارب 44 کروڑ 30 لاکھ ڈالر سے زائد کمائی کرکے خود کو تاریخ کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی 15 فلموں میں شمار کروالیا۔ہولی وڈ کی تاریخ کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی ٹاپ تھری فلموں میں سے دو جیمز کیمرون کی ہدایت کردہ فلمیں ہیں جب کہ آج تک سب سے زیادہ کمائی کا اعزاز بھی ان کی فلم ’اوتار‘ کو ہے، جسے 2009 میں ریلیز کیا گیا تھا۔سال 2019 میں ایک وقت میں ’اوینجرز: اینڈ گیم‘ نے ’اوتار‘ کو کمائی میں پیچھے چھوڑ دیا تھا، تاہم بعد ازاں ایک بار پھر جیمز کیمرون کی فلم نے پہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔اب خیال کیا جا رہا ہے کہ ’اوتار‘ کی سیکوئل فلم ’اوتار: دی وے آف واٹر‘ تاریخ کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم بنے گی، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔شوبز ویب سائٹ ’ڈیڈ لائن‘ کے مطابق ’اوتار: دی وے آف واٹر‘ نے 3 جنوری تک امریکا، چین، فرانس اور آسٹریلیا سمیت دنیا بھر سے مجموعی طور پر ایک ارب 44 کروڑ 30 لاکھ ڈالر بٹورے تھے اور فلم کی کمائی چار جنوری تک ڈیڑھ ارب سے زائد ہونے کا امکان ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ فلم نے ریلیز کے پہلے ہفتے کے مقابلے دوسرے اور پھر تیسرے ہفتے زیادہ کمائی کی۔’اوتار: دی وے آف واٹر‘ کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں 16 دسمبر کو پیش کیا گیا تھا اور پہلے ہفتے فلم نے اندازوں سے کہیں کم کمائی کی تھی، جس پر کچھ لوگ یہ قیاس آرائیاں بھی کر رہے تھے کہ فلم اچھی کمائی نہیں کر پائے گی۔تاہم فلم نے ریلیز کے دوسرے اور پھر تیسرے ہفتے کمائی کے نئے ریکارڈز بنائے اور محض 19 دنوں میں دنیا بھر سے ریکارڈ ایک ارب 44 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کما کر خود کو اب تک کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی 13 ویں فلم بنوایا۔’اوتار: دی وے آف واٹر‘ اس وقت ایک ارب 44 کروڑ 30 لاکھ ڈالرکی کمائی کے ساتھ ’جراسک ورلڈ‘ فلم سیریز کی تمام فلموں کی کمائی سے آگے ہے، یعنی جراسک ورلڈ فرنچائز کی کوئی فلم ابھی تک اتنی کمائی نہیں کر سکی، جتنی کمائی اوتار کے سیکوئل نے 19 دن میں کی۔اسی طرح ’اوتار: دی وے آف واٹر‘ نے ’بلیک پینتھر‘ اور 2015 میں ریلیز ہونے والی ’اوینجر: ایج آف الٹرون‘ کو بھی کمائی میں پیچھے چھوڑ دیا۔خیال کیا جا رہا ہے کہ ’اوتار: دی وے آف واٹر‘ اگلے ہفتے تک مزید کمائی کرکے ٹاپ 10 فلموں کی فہرست میں ساتویں یا آٹھویں نمبر پر آجائے گی اور ڈیڑھ ماہ کے دوران یہ فلم سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلموں کی فہرست میں پانچویں نمبر تک پہنچ جائے گی۔خیال رہے کہ اس سے قبل جیمز کیمرون نے ’اوتار‘ کو 2009 میں ریلیز کیا تھا، جس نے دنیا بھر میں کمائی کے نئے ریکارڈز بناتے ہوئے ان کی 1999 کی فلم ’ٹائی ٹینک‘ کو کمائی میں پیچھے چھوڑ دیا تھا۔’اوتار‘ ایک دہائی تک یعنی 2019 تک دنیا کی ہر وقت کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم رہی تھی مگر اس کے بعد اس کی کمائی کا ریکارڈ ’اوینجرز اینڈ گیم‘ نے توڑا تھا۔اس سے قبل جیمز کیمرون کی فلم ’ٹائی ٹینک‘ ایک دہائی تک سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم رہی تھی، جسے 1999 میں ریلیز کیا گیا تھا۔’اوتار: دی وے آف واٹر‘ کو پہلی فلم کے 13 سال بعد ریلیز کیا گیا ہے۔اس بار پہلی فلم کے کردار اپنے خاندان کو بچانے کی جدوجہد کرتے دکھائی دیتے ہیں اور فلم کے کرداروں کو زیر آب زندگی گزارتے اور سمندری حیات پر سواری کرتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے۔’اوتار: دی وے آف واٹر‘ میں پہلی فلم کے تمام کرداروں کے علاوہ مزید نئے کردار بھی شامل کیے گئے ہیں اور نئی فلم میں کیٹ ونسلیٹ بھی دکھائی دیں۔نئی فلم میں سام ورتھنگٹن، زوئی سلڈانا، گیووانی ریبیس اور سیگورنی ویور نے اپنے پہلے کردار ادا کیے ہیں۔