انیس قتل معاملہ:ممتا بنرجی ملزمین کو بچانے کی کوشش کررہی ہے

جسٹس گنگولی انیس کے خلاف جعلی مقدمات قائم کئے گئے تھے:بکاش رنجن بھٹا چاریہ

کلکتہ ،فروری ۔انیس قتل معاملے میں ممتا بنرجی کی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس اشوک گنگو پادھیائے نے آج بنگال میں لا اینڈ آرڈر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طلبا لیڈر انیس خان قتل بنگال کی صورت حال کی عکاسی کرتی ہے۔کلکتہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس اشوک گنگولی نے کہا کہ بنگال میں صورت حال دن بدن خراب ہوتے جارہے ہیں۔اظہار رائے کی آزادی پر حملہ جاری ہے۔انیس خان کا قصور بھی یہی ہے کہ وہ جرأت و بے باکی کے ساتھ اپنی بات رکھتا تھا اور حکومت کی بدعنوانی کے خلاف احتجاج کرتا تھا مگر بنگال میں ممتا حکومت کو آزادانہ آواز پسند نہیں ہے اس لئے انیس خان کا قتل کردیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی حکومت کا جورویہ ہے اس میں آزادانہ جانچ کی امید نہیں کی جاسکتی ہے۔انہوں نے ایس آئی ٹی سربراہ آئی پی ایس سربراہ گیان ونت سنگھ پر سوال کرتے ہوئے کہا کہ گیان ونت سنگھ کا نام رضوان الرحمن قتل معاملے میں آچکا ہے۔ممتا بنرجی خود اس پر سوال اٹھا چکی ہیں۔آج ممتا بنرجی اسی آفیسر کے ہاتھوں انیس قتل کی جانچ کی ذمہ داری دے کر قصور واروں کو بچانے کی کوشش کررہی ہے۔کلکتہ ہائی کورٹ کے سینئر وکیل ایڈوکیٹ بکاش رنجن بھٹا چاریہ نے مغربی بنگال حقو ق انسانی کمیشن کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بنگال میں اتنا بڑا قتل کا واقعہ پیش آیا مگر حقوق انسانی کمیشن حرکت میں نہیں آئی۔انہوں نے کہا کہ اقلیتی کمیشن بھی خاموش ہے۔انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی کے دور اقتدار میں دونوں کمیشن کی حالت خراب ہوئی ہے۔گزشتہ دس سالوں میں ان دونوں کمیشنوں نے یک بھی معاملے کا نوٹس نہیں لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی لگاتار عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ جن دوپولس اہلکار کی گرفتاری کی بات کررہی ہیں وہ وہوم گارڈ اور سیوک پولس ہے۔ظاہر ہے کہ انیس خان کے قتل کے پیچھے ان دونوں کا ہاتھ نہیں ہوسکتا ہے۔آخر امتا پولس اسٹیشن کے اوسی کو گرفتار نہیں کیا گیا؟انہوں نے کہا دراصل ممتا بنرجی گناہ کاروں کو بچانے کی کوشش کررہی ہے۔ایڈو کیٹ بکاش رنجن بھٹا چاریہ نے کہا کہ بنگال پولس کی ہمت کی بات کرنے والی ممتا بنرجی پہلے خود سی بی آئی کی جانچ کا مطالبہ کرتی تھی۔آج وہ بنگال پولس کے وقار کی بات کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی کے دور اقتدارمیں پولس کا وقار مجروح ہوا ہے اورپولس کی جانبداری پر کئی مرتبہ عدالت سوال اٹھا چکی ہے۔بکاش رنجن بھٹا چاریہ نے کہا کہ چوں کہ اس پورے معاملے میں پولس سوالوں کی زد میں ہے اس لئے ہم چاہتے ہیں انیس خان کے قتل کی جانچ ایسی ایجنسی سے کرائی جس میں بنگال پولس کی مداخلت نہ ہو۔سینئر کانگریسی لیڈر عبد المنان نے انیس خان کا دوسری مرتبہ پوسٹ کرانے کے پولس کی پیش کش پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی مسلمانوں کی مسیحا ہونے کی دعویٰ کرتی ہیں مگر انہیں نہیں معلوم ہے کہ مسلمانوں میں لاش کی بے حرمتی نہیں کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی ان افراد کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جو انیس کا پوسٹ مارٹم اہل خانہ غیر موجودگی میں کی ہے۔انہوں نے کہا کہ انیس خان علاقے میں ابھرتا ہوا نوجوان تھا اور وہ حکومت کی بدعنوانیوں کے خلاف آواز بلند کرتا تھا اس لئے اس پرحملہ کیا گیا ہے۔بکاش رنجن بھٹا چاریہ نے کہا کہ انیس کے قتل کے بعد یہ کہا جارہا ہے کہ اس کے خلاف کئی کیس چل رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ پوسکو کیس کا بھی حوالہ دیا جارہا ہے۔مگر یہ کیس 2017میں درج کیا گیا تھا۔سوال یہ ہے کہ ان چار سالوں میں پولس نے کارروائی کیوں نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ انیس کے خلاف جعلی مقدمات قائم کئے گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ این آر سی اور شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے خلاف بڑی تعداد میں ممتا بنرجی کی حکومت میں مقدمات بنائے گئے ہیں۔

Related Articles