انگلینڈ کے سابق کپتان رے ایلنگ ورتھ کا انتقال
لندن، دسمبر ۔ انگلینڈ کے سابق کپتان، ہیڈ کوچ اور سلیکٹرز کے چیئرمین رہ چکے ایلنگ ورتھ کا 89 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔ ایلنگ ورتھ گلے کے کینسر کے مرض سے پریشان تھے۔ آف اسپن گیندبازی کرنے والے ایلنگ ورتھ نے 32 سال تک فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی۔ 19 سال کی عمر میں ایلنگ ورتھ نے 1951 میں یارکشائر کے لیے ڈیبیو کیا تھا اور بطور کپتان اپنے آخری سیزن میں51 سال کی عمر میں یارک شائر کو 1983 کے سنڈے لیگ کا خطاب دلایا تھا ۔ سال 1958 اور 1973 کے درمیان انہوں نے 61 ٹیسٹ میچوں میں انگلینڈ کی نمائندگی کی۔ وہ جنوری 1971 میں کرکٹ کے پہلے ون ڈے میچ کا بھی حصہ تھے۔ 1971 میں جب ہندوستان نے پہلی بار انگلینڈ میں ٹیسٹ میچ جیتا تھا تو ایلنگ ورتھ انگلینڈ کے کپتان تھے۔ کھیل سے ریٹائر ہونے کے بعد، ایلنگ ورتھ نے سب سے پہلے بی بی سی کے ساتھ کرکٹ کے ماہر کے طور پر کام کیا۔ اس کے بعد انہوں نے انگلینڈ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور سلیکٹرز کے چیئرمین کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ یارکشائر کاؤنٹی اور کرکٹ کلب نے ٹویٹر پر ایلنگ ورتھ کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے لکھا، ہمیں رے ایلنگ ورتھ کے انتقال کی خبر سے بہت دکھ ہوا ہے۔ ان کے خاندان اور یارکشائر کے پورے خاندان کے ساتھ ہماری تعزیت ہے جو انہیں دل سے محبت کرتے تھے ۔ ایلنگ ورتھ ان چند کھلاڑیوں میں سے ایک تھے جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 1000 رنز بنائے اور 100 وکٹیں حاصل کیں۔ اپنے فرسٹ کلاس کیریئر میں انہوں نے مجموعی طور پر 24,134 رنز بنائے۔ انہوں نے 2072 وکٹیں بھی حاصل کیں اور 1966 سے 1968 کے درمیان لگاتار تین سال تک یارکشائر کو چیمپئن بنایا۔ گزشتہ ماہ اپنے آخری انٹرویو میں ایلنگ ورتھ نے انکشاف کیا تھا کہ وہ کینسر کی بیماری میں مبتلا ہیں۔ جس طرح سے انہوں نے اپنی اہلیہ شرلی کو اس بیماری سے لڑتے ہوئے دیکھا، اس کے بعد، انہوں نے برطانیہ میں خود ارادی موت ( یوتھنیشیا کے اقدام ) کو قانونی منظوری دینے کی بات کہی تھی۔ ایلنگ ورتھ نے ٹیلی گراف کو بتایا تھا، میں وہ 12 مہینے نہیں چاہتا جو میری بیوی نے تکلیف کے ساتھ گزارے ہیں۔ انہیں درد کے ساتھ ایک اسپتال سے دوسرے اسپتال جانا پڑا۔ مجھے وہ سب نہیں چاہئے، میں سکون کے ساتھ مرنا چاہتا ہوں۔ میں مدد کے ذریعہ مرنے میں یقین رکھتا ہوں۔