امیزون کی ہیراپھیری پر امریکی ارکان پارلیمنٹ کی سرگرمی اورہندوستان میں خاموشی پر مودی کوخط

نئی دہلی ,اکتوبر۔ملک کے ای کامرس کاروبار میں غیر ملکی کمپنیوں کے ذریعہ کی جانے والی دھاندلی اور من مانی کے خلاف اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز (کیٹ) نے آج وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط بھیج کر اس معاملے میں ان کی براہ راست مداخلت کی درخواست کی ہے۔وزیر اعظم کو بھیجے گئے ایک خط میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کیٹ نے کہا ہے کہ ہندوستان میں امیزون کی دھاندلی کے تعلق سے امریکی سینیٹ کے تقریباً 15 ارکان تو متحرک ہوگئے، لیکن ہندوستان سے ہی متعلقہ سنگین معاملے پر تمام وزارتوں اور سرکاری محکموں کی خاموشی ملک کے انتظامی نظام پرایک بڑا سوال کھڑا کرتی ہے کیونکہ پچھلے 5 سالوں سے بار بار درخواست کرنے کے باوجود بھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اس لیے اب اس مسئلے پر وزیر اعظم کی براہ راست مداخلت کرناضروری ہوگیا ہے۔وزیر اعظم کو بھیجے گئے خط میں کیٹ کے قومی صدر بی سی بھرتیا نے ملک کے ای کامرس کاروبار کے موجودہ حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جس میں غیرملکی رقم سے تیاردنیا کی بڑی ای کامرس کمپنیوں نےسال 2016 سے ملک کے قوانین اور ضوابط کی کھلے عام صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے ای کامرس کاروبارپر ایک طرح سے اپناقبضہ ہی نہیں جمایا ہے بلکہ ان کو یرغمال بنالیا ہے، لیکن بے حد افسوس ہے کہ نہ تو کسی وزارت نے یا سرکاری انتظامی محکمہ نے اس کاکوئی ازخودنوٹس لیا اوراس کوروکنے کے لئے کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا۔ واضح طورپرایسا لگتا ہے کہ ملک کے ضوابط نے ان کمپنیوں کے آگے گھٹنے ٹیک دئے ہیں اسی لئے یہ کمپنیاں بغیر کسی خوف کے کھلے عام ای کامرس کاروبار میں اپنی منمانی کررہی ہیں اور اس پرپابندی لگانے والا کوئی نظام نہیں ہے۔ افسوس تواس بات کاہے ثبوتوں کے ساتھ شکایت کرنے پر بھی اس کی روک تھام کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ صرف تاجروں کے ذریعہ دائر شکایات پر انڈین کمپیٹیشن کمیشن کی جانب سے تحقیات شروع کرنےکی رسمی کارروائی ہی ہوئی ہے اورجس سست روی سے جانچ چل رہی ہے، ملک کے تاجر اس سے قطعی مطمئن نہیں ہیں اورکسی نتیجہ خیز نتائج کی کوئی امید بھی نہیں ہے۔

Related Articles