امریکی صدرکا اسرائیلی قیادت سے عدالتی اصلاحات پراتفاق رائے پیدا کرنے پر زور

واشنگٹن،فروری۔امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل میں وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی انتہائی دائیں بازو کی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ عدالتی اصلاحات کے معاملے میں دوسری سیاسی جماعتوں کے ساتھ اتفاق رائے کے ساتھ کام کریں۔امریکی صدر کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری طرف اسرائیل میں عدالتی اصلاحات کے خلاف حکومت مخالف سیاسی جماعتوں کا کئی ہفتوں سے احتجاج جاری ہے۔توقع ہے کہ اسرائیلی پارلیمنٹ ( کنیسٹ) آج سوموار کو عدالتی اصلاحات سے متعلق قانون سازی کا عمل شروع کرے گی۔ ان مجوزہ اصلاحات کے بعد حکومت کی عدلیہ کے فیصلوں پر گرفت مزید سخت ہوجائے گی اور ججوں کی تقرری میں حکومت کو زیادہ اختیارات حاصل ہوں گے۔ قوانین کو منسوخ کرنے کے حوالے سے سپریم کورٹ کا اختیار کمزور ہو گا اور عدلیہ کو انتظامیہ کے خلاف احکامات کم زور ہوں گے۔عدالتی اصلاحات کی کوشش نے پورے اسرائیل میں مظاہروں کو جنم دیا۔ ان مظاہروں کے بعد امریکی صدر اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ انتظار کرے اور اپنی عدالتی اصلاحات کے منصوبے پر وسیع اتفاق رائیپیدا کرنے کی کوشسش کرے، کیونکہ رائے عامہ کے جائزوں سے اندازہ ہوتا ہے کہ عوامی حلقے عدالتی اصلاحات کے حکومتی منصوبے کے خلاف ہیں۔نیویارک ٹائمز کے ایک سوال کے جواب میں بائیڈن نے کہا کہ امریکی جمہوریت اور اسرائیلی جمہوریت کی ذہانت یہ ہے کہ وہ مضبوط اداروں، چیک اینڈ بیلنس اور آزاد عدلیہ پر استوار ہیں۔ بنیادی ترامیم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے واقعی اہم ہیں کہ لوگ ان کو قبول کریں ۔

Related Articles