امریکی بحریہ کا خلیج عدن میں ہائی انرجی لیزر ہتھیار کا تجربہ
خلیج عدن/واشنگٹن،دسمبر۔امریکی بحریہ نے خلیج عدن میں بین الاقوامی پانیوں میں جدید ترین ہائی انرجی لیزر ہتھیاروں کا تجربہ کیا ہے۔امریکی بحریہ کے پانچویں بیڑے کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا کہ "امریکی بحری جہاز یو ایس ایس پورٹ لینڈ پر نصب سالڈ اسٹیٹ لیزر کی مدد سے ایک ساکت زمینی نشانے کو کامیابی سے تباہ کر دیا گیا ہے۔”اس سے قبل مئی 2020 کو پورٹ لینڈ پر نصب اس جدید گن کا تجربہ کیا گیا تھا جب اس کی مدد سے بحر اوقیانوس میں ایک چھوٹے ڈرون طیارے کو ناکارہ بنایا گیا تھا۔ماہ فروری سے اب تک ایران اور اسرائیل نے ایک دوسرے کے بحری جہازوں پر حملوں کے الزامات کا تبادلہ کیا ہے جس کے سبب خطے میں حالات کشیدہ ہیں۔مغربی ممالک کے مطابق اسرائیل کے Mercer ٹینکر پر عمان کے پاس حملے میں ایران ملوث تھا جس کی ایران نے تردید کی ہے۔ اسرائیلی ٹینکرپر حملے میں دو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔امریکی بحریہ کا پانچواں بیڑا خلیج، خلیج عمان، بحیرہ احمر اور بحر ہند کے کچھ علاقوں پر محیط 25 لاکھ مربع میل کے علاقہ میں گشت کا ذمہ دار ہے۔جبکہ اس کا اڈہ بحرین میں واقع ہے۔امریکا کی جانب سے یہ ٹیسٹ ایسے موقع پر کیا گیا ہے کہ جب ایران کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لئے ویانا میں بات چیت چل رہی ہے اور کشیدگی کی سطح بھی بلند ہے۔امریکی حکومت نے عرصہ دراز سے یہ بات واضح کر رکھی ہے کہ اگر ایران کے ساتھ سفارتکاری ناکام ہو جاتی ہے تو وہ "پلان بی” کے استعمال کے لئے تیار ہے۔