امریکہ کو ایف 16 کی فروخت کو طے کرناہوگا: ترکیہ

انقرہ ،جنوری۔امریکہ اور ترکیہ کے درمیان تعلقات میں برسوں کی ٹھنڈک کے بعد ایک مرتبہ پھر ترکیہ نے ایف سولہ طیاروں کی خریدار ی کے حوالے امریکہ کو مسئلہ حل کرنے کا کہا ہے۔ انقرہ کی طرف سے 2019 میں روسی میزائل ڈیفنس سسٹم کی خریداری کے بعد امریکہ کی جانب سے ترکی کے لیے 35- F لڑاکا طیاروں کو پروگرام سے خارج کر دیا گیا تھا۔ترک وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے امریکی ہم منصب بلنکن کو بتایا کہ انقرہ کا سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت پر اپنے اعتراض کو ترک کرنا ایف 16 طیاروں کی فروخت کے لیے پیشگی شرط نہیں ہونا چاہیے۔انہوں نے بدھ کے روز صحافیوں کو بتایا کہ ان کے ملک نے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ انقرہ کو ایف 16 جنگی طیارے فروخت کرنے کے بارے میں فیصلہ کن ہو اور کانگریس کو 20 بلین ڈالر کے منصوبہ بند معاہدے کی مخالفت ترک کرنے پر راضی کرے۔انہوں نے بلنکن کے ساتھ اپنی ملاقات کے بعد ترکی کے سرکاری "ٹی آر ٹی” چینل کے بیانات میں یہ بھی کہا کہ یہ جاننا ضروری ہے کہ انتظامیہ فیصلہ کن ہو گی یا نہیں۔ یہ بتاتے ہوئے کہ اگر امریکہ روک تھام کے لیے کسی بھی اقدام کو اختیار کرتاہے تو معاہدہ میں ایک مسئلہ ہو جائے گا۔ میولود چاوش نے کہا انتظامیہ کو دو اتحادیوں کے درمیان اس طرح کے اہم معاہدے کو صرف اس لیے ضائع نہیں کرنا چاہیے کہ ایک شخص یا چند لوگوں کو اس پر اعتراض ہے۔امریکی محکمہ خارجہ نے غیر رسمی طور پر سینیٹ اور ایوان نمائندگان میں ہتھیاروں کی فروخت کی نگرانی کرنے والی کمیٹیوں کو فروخت کے لیے آگے بڑھنے کے اپنے ارادے سے آگاہ کیا تھا۔ بائیڈن انتظامیہ نے کانگریس کی مخالفت کے باوجود یوکرین پر روسی حملے کے بعد نیٹو اتحاد کو برقرار رکھنے کی انتظامیہ کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر ترکیہ کو طیاروں کی فروخت کی حمایت کا اظہار کیا۔تاہم کانگریس نے اس معاہدے پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین ڈیموکریٹک سینیٹر باب مینینڈیز نے اس کو مسترد کر دیا جس کے سربراہ بڑی غیر ملکی فوجی فروخت کا جائزہ لیتے ہیں لیکن امریکی انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے کہا ہے کہ واشنگٹن ممکنہ طور پر طیاروں کی فروخت میں اس وقت تک آگے نہیں بڑھے گا جب تک مینینڈیز اپنی مخالفت کے بارے میں پیچھے نہ ہٹیں۔ ترکیہ نے اعلان کیا کہ امریکی فریق نے ایف 16 لڑاکا طیاروں سے متعلق باضابطہ نوٹیفکیشن کانگریس کو بھیجنے کی کوئی تاریخ طے نہیں کی۔

Related Articles