امریکا کے پاس روس میں حکومت کی تبدیلی کی کوئی حکمتِ عملی نہیں: بلینکن

یروشلم،مارچ۔امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلینکن نے واضح کیا ہے کہ واشنگٹن کے پاس روس میں حکومت کی تبدیلی کی کوئی حکمت عملی نہیں جبکہ ایک روز قبل ہی صدرجو بائیڈن نے کہا تھا کہ ’’روسی صدرولادی میرپوتین اقتدار میں نہیں رہ سکتے‘‘۔بلینکن نے اتوار کومقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) کے دورے کے موقع پرایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’’میرے خیال میں صدر، وائٹ ہاؤس نے گذشتہ رات یہ نکتہ اٹھایا تھا کہ صدر پوتین کو جنگ لڑنے یا یوکرین یا کسی اور کے خلاف جارحیت کرنے کا اختیار نہیں دیاجا سکتا‘‘۔انھوں نے کہا:’’جیسا کہ آپ جانتے ہیں اورآپ نے ہمیں باربار کہتے سنا ہے، ہمارے پاس اس معاملہ میں روس یا کہیں اور حکومت کی تبدیلی کی کوئی حکمت عملی نہیں۔ اس معاملے میں اور کسی بھی صورت میں، یہ زیر بحث ملک کے لوگوں پرمنحصر ہے۔ یہ(حکومت کی تبدیلی) روسی عوام پر منحصر ہے‘‘۔امریکی صدرجو بائیڈن نے پولینڈ کے دورے کے موقع پرایک اہم تقریرمیں کہا کہ ’’روس کے لیڈر ولادی میرپوتین اقتدارمیں نہیں رہ سکتے‘‘۔وائٹ ہاؤس کے ایک عہدہ دار نے بعد میں اس کی یہ وضاحت کی ہے کہ صدر کا مقصد دنیا کی جمہوریتوں کو یوکرین تنازع کے لیے تیار کرنا تھا نہ کہ روس میں حکومت کی تبدیلی کی حمایت کرنا۔صدر بائیڈن نے گذشتہ روز اس بیان کے علاوہ اپنے روسی ہم منصب پوتین کو ’’قصائی‘‘قراردیا تھا۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یوکرین پرحملے کے بعد ماسکو کے بارے میں امریکی نقطہ نظر میں تیزی سے تبدیلی رونما ہورہی ہے۔وارسا کے شاہی قلعہ میں ایک خطاب میں جوبائیڈن نے ’’آہنی پردے‘‘ کے پیچھے پولینڈ کی چاردہائیوں کو ایک ایسے مقدمہ کے طورپیش کرنے کی کوشش کی ہے کہ دنیا کی جمہوریتوں کو عالمی سلامتی اورآزادی کے لیے فوری طور پرایک مطلق العنان روس کا سامنا کرنا ہوگا۔وائٹ ہاؤس کے ایک عہدہ دارکا کہنا تھا کہ بائیڈن کا یہ تبصرہ کہ ’’پوتین اقتدار میں نہیں رہ سکتے‘‘،واشنگٹن کے مؤقف میں تبدیلی کی عکاسی نہیں کرتا۔امریکا نے اب تک یوکرین میں براہ راست فوجی مداخلت سے گریزکیا ہے اور خاص طور پرکہا ہے کہ وہ حکومت کی تبدیلی کی حمایت نہیں کرتا۔لیکن بلینکن کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ہمارے پاس یوکرین کی بھرپورحمایت کی حکمت عملی ہے۔ہمارے پاس روس پر بے مثال دباؤ ڈالنے کی حکمت عملی ہے اورہم اسے آگے بڑھارہے ہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس اس بات کو یقینی بنانے کی حکمت عملی ہے کہ ہم وہ تمام انسانی امداد مہیاکررہے ہیں جوہم کر سکتے ہیں اور نیٹو کو تقویت دینے کی حکمت عملی ہمارے پاس ہے۔

Related Articles