امتحانات کوروٹین وک کے طور پر لیں:یوگی ادتیہ ناتھ

لکھنو:جنوری چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعہ کو سروجنی نگر کے سینک اسکول میں امتحان پر بحث کے پروگرام میں حصہ لیا۔ اس موقع پر انہوں نے نپن بھارت مشن کے تحت ودیا سمیکشا کیندر کا افتتاح کیا۔ اس کے علاوہ ہائی اسکول اور انٹرمیڈیٹ میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والے 1698 ہونہار طلباء کو مبارکباد دی اور ٹیبلٹس تقسیم کیے۔ انہوں نے طلباء میں وزیر اعظم کی طرف سے لکھے گئے تناؤ سے پاک امتحانات کے لیے کتاب ایگزام واریئرز بھی تقسیم کی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے تناؤ سے پاک امتحانات کے لیے’’ اگزام وارئیرس ‘‘کتاب لکھی ہے اور وہ طلباء کے ساتھ امتحان پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔ کیونکہ والدین، اسکولوں، مینیجرز کے دباؤ میں بچے دباؤ کا شکار ہوجاتے ہیں۔ ذہنی دباؤ کی وجہ سے بچے امتحانات میں حوصلہ شکنی کرتے ہیں۔ طلبہ کو چاہیے کہ وہ امتحانات کو معمول کے کام کے طور پر دیں۔ تناؤ سے پاک ماحول میں امتحان دینے کے لیے تیار رہیں۔ یہاں 1698 طلباء کو اعزازات سے نوازا گیا اور ٹیبلیٹ اسمارٹ فون دیئے گئے۔اس میں 873 لڑکیاں، 825 لڑکے ہیں۔ یہ نمبر لڑکیوں کے ذہنوں میں تخلیقی صلاحیت اور کچھ کرنے کا جذبہ ظاہر کرتا ہے۔ یوپی، سی بی ایس ای، آئی سی ایس ای بورڈ میں دیکھا گیا ہے کہ لڑکیاں ہمیشہ آگے رہتی ہیں۔ والدین بچیوں پر اتنی توجہ نہیں دیتے۔ ہم ان کے ساتھ امتیازی سلوک نہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ گریجویشن تک مفت تعلیم کا نظام ہے۔ لڑکی کی پیدائش سے لے کر اپنے پیروں پر کھڑی ہونے تک کنیا سمنگلا یوجنا کے فوائد۔ حکومت ہر طالب علم کو قابل طالب علم بنانے کی طرف بڑھ رہی ہے۔
سی ایم نے کہا کہ ملک کے پہلے سینک اسکول میں جمع ہو کر آپ سب پی ایم کے امتحان پر بحث میں حصہ لے رہے ہیں۔ یہ سینک اسکول 1960 میں اس وقت کے سی ایم ڈاکٹر سمپورنانند جی نے قائم کیا تھا۔ یہ ملک کا پہلا فوجی اسکول تھا۔ فی الحال یوپی میں پانچ سینک اسکول اگلے سال تک شروع کیے جائیں گے۔ لڑکیوں کو بھی یہاں داخلہ ملتا ہے۔ اس موقع پر ثانوی تعلیم کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) گلاب دیوی، بنیادی تعلیم کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سندیپ سنگھ موجود تھے۔سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے سینک اسکول ٹیبلٹ تقسیم اور میرٹوریئس ایوارڈ پروگرام میں سی ایم ایس اسکول کے بانی جگدیش گاندھی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ جب جگدیش گاندھی جیسا بانی ہوگا تو بچوں پر پڑھائی کا دباؤ ضرور بڑھے گا جس کی وجہ سے وہ اسکول جاتے ہیں۔ ڈپریشن میں کسی کو کبھی بھی دباؤ میں پڑھنا نہیں چاہیے۔

Related Articles