اسمتھ اور باؤچر کے طرز عمل کی باضابطہ انکوائری ہوگی
جوہانسبرگ، دسمبر ۔سوشل جسٹس اینڈ نیشن بلڈنگ (ایس جے این) کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد کرکٹ جنوبی افریقہ (سی ایس اے) اپنے ڈائریکٹر کرکٹ گریم اسمتھ اور مردوں کی ٹیم کے ہیڈ کوچ مارک باؤچر کے طرز عمل کی باقاعدہ تحقیقات شروع کرے گی۔ تفتیش اگلے سال آزاد قانونی مشیروں کی مدد سے شروع ہوگی۔ فی الحال اسمتھ اور باؤچر اپنے عہدوں پر برقرار رہیں گے۔ ایس جے این کی رپورٹ جو گزشتہ بدھ کو منظر عام پر آئی، اس میں انکشاف کیا گیا کہ اسمتھ، باؤچر، اے بی ڈی ویلیئرز سمیت کئی لوگوں کو نسل کی بنیاد پر امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم، لوک پال ڈومیسا نتسیبیزا کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے اور انہوں نے قانونی کارروائی شروع کرنے کی سفارش کی۔ سی ایس اے ان تمام ممبران کی چھان بین کرے گا جو اس طرح کے عمل میں ملوث تھے جن میں اسمتھ اور باؤچر سب سے بڑے نام ہیں۔ پیر کی صبح جاری کردہ ایک بیان میں سی ایس اے نے بتایاکہ بورڈ نے باضابطہ طور پر ان تمام ملازمین اور ٹھیکیداروں سے پوچھ گچھ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن پر نسلی امتیاز کا الزام لگایا گیا ہے۔ بورڈ اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران نسل پرستی اور امتیازی سلوک کے الزامات کو بہت سنجیدگی سے لیتا ہے اور قومی لیبر قانون اور آئین کے حوالے سے ان کی غیر جانبداری سے تحقیقات کرے گا۔ ایس جے این میں ملزمین کی گواہی کے علاوہ اس تفتیش میں شامل افراد کو سب کے سامنے اپنا موقف پیش کرنے کا موقع ملے گا۔ اسمتھ اور باؤچر نے لوک پال کو تحریری حلف نامہ دیا تھا لیکن اس بار انہیں ان کے سامنے پیش ہونا پڑ سکتا ہے۔ سی ایس اے بورڈ کے صدر لاسن نائیڈو نے بتایاکہ ہمیں امید ہے کہ اس عمل سے قصوروار پائے جانے والے فریقین کو مسئلہ کی جڑ تک پہنچنے اور کسی نتیجے پر پہنچنے کا ایک مناسب موقع ملے گا۔ اس رپورٹ کی بنیاد پر بورڈ آنے والے نئے سال میں کرکٹ میں تبدیلی کے لیے اقدامات کا اعلان بھی کرے گا۔ ایس جے این کی سفارشات میں یہ تجویز بھی تھی کہ ٹورنگ ریزرو کھلاڑیوں کو مناسب معاوضہ دیا جانا چاہیے۔ ساتھ ہی یہ تجویز بھی دی گئی کہ خواتین کو دی جانے والی تنخواہ میں اضافہ کیا جائے اور کھیل کو نچلی سطح پر ترقی دینے پر کام کیا جائے۔ اس کے علاوہ مستقبل میں امتیازی سلوک کے معاملات سے نمٹنے کے لیے گمنام شکایات سروس کے قیام اور مستقل لوک پال کی تقرری کی بھی تجویز دی گئی۔