احمد آباد میں آسٹریلیا خواجہ کی سنچری کی بدولت مضبوط
احمد آباد، مارچ ۔سلامی بلے باز عثمان خواجہ (ناٹ آؤٹ 104) کی شاندار سنچری کی بدولت آسٹریلیا نے چوتھے ٹیسٹ کے پہلے دن جمعرات کو چار وکٹوں کے نقصان پر 255 رنز بنا کر میچ پر مضبوط گرفت بنا لی۔ ہندوستان کے خلاف بارڈر گواسکر ٹرافی۔سیریز میں دو نصف سنچریاں بنانے والے خواجہ نے 251 گیندوں پر 15 چوکوں کی مدد سے 104 رنز بنائے جبکہ ہندوستان میں اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری اسکور کی۔ خواجہ پچھلے 12 سالوں میں بھارت میں ٹیسٹ سنچری بنانے والے پہلے آسٹریلوی بائیں ہاتھ کے بلے باز ہیں۔ اس سے قبل مارکس نارتھ نے 2010/11 کے دورے پر بنگلور ٹیسٹ میں سنچری بنائی تھی۔آسٹریلیا کے دیگر بلے باز پچ پر قدم جمانے کے بعد آؤٹ ہو گئے لیکن آخر کار کیمرون گرین نے آٹھ چوکوں کی مدد سے 64 گیندوں پر 49 رنز کی اننگز کھیلی۔ خواجہ اور گرین نے اسٹمپ تک پانچویں وکٹ کے لیے 85 رنز بنائے اور دونوں کریز پر موجود ہیں۔ٹاس جیت کر بیٹنگ کرتے ہوئے آسٹریلیا کو نریندر مودی اسٹیڈیم میں باقی تین میچوں سے بالکل مختلف پچ ملی۔ پچ نے پہلے سیشن میں اسپن گیند بازوں کو زیادہ مدد فراہم نہیں کی۔ ابتدائی اوورز میں امیش یادو کی گیند بھی دو بار ٹریوس ہیڈ کے بلے کو چھوئی لیکن وکٹ کیپر شریکر بھرت اسے پکڑ نہ سکے۔ہیڈ نے ان دونوں زندگیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کیا اور خواجہ کے ساتھ پہلی وکٹ کے لیے 15 اوورز میں 61 رنز کی شراکت قائم کی۔ تاہم ہندوستانی اسپنرز نے نظم و ضبط کے ساتھ گیند بازی جاری رکھی اور ہیڈ 32 رنز بنانے کے بعد روی چندرن اشون (57/1) کا شکار ہوگئے۔لنچ سے پہلے محمد شامی (65/2) نے مارنس لیبسچین کو آؤٹ کرکے میچ میں ہندوستان کو واپس لائے۔ دوپہر کے کھانے کے بعد تاہم، خواجہ اور کپتان اسٹیو اسمتھ کی صبر آزما بیٹنگ نے ہندوستانی گیند بازوں کو تھکا دیا۔ خواجہ نے اننگز کے 49ویں اوور میں چوکا لگا کر اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ بھارتی باؤلرز کی انتھک کوششوں کے باوجود انہیں کوئی کامیابی نہ مل سکی اور خواجہ اسمتھ کی جوڑی کی بدولت آسٹریلیا نے چائے تک مزید کوئی وکٹ کھوئے بغیر 149 رنز بنا لیے۔اسمتھ-خواجہ کے درمیان 79 رنز کی شراکت کے بعد ہندوستان کو ایک وکٹ کی اشد ضرورت تھی جو رویندر جڈیجہ (49/1) نے حاصل کی۔ جڈیجہ کی ایک گیند توقع سے کم باؤنس ہوئی اور اسمتھ کے بلے سے نکل کر وکٹوں سے ٹکرا گئی۔ اسمتھ 135 گیندوں پر تین چوکوں کی مدد سے 38 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اسمتھ کے کیریئر میں یہ پہلا موقع ہے کہ وہ چھ اننگز میں نصف سنچری اسکور نہ کر سکے۔اسمتھ کی وکٹ گرنے کے کچھ ہی دیر بعد شامی نے پیٹر ہینڈزکومب (17) کو بھی سستے میں پویلین بھیج دیا، حالانکہ اس کے بعد گرین اور خواجہ کی جوڑی وکٹ پر جم گئی۔ گرین نے وقتاً فوقتاً خراب گیندوں کو نشانہ بنایا، جبکہ خواجہ نے صبر کے ساتھ اپنی سنچری کی طرف کوچ کیا۔خواجہ نے دن کے آخری اوور کی پہلی گیند پر چوکا لگا کر اپنی سنچری مکمل کی۔ وہ پچھلے پانچ سالوں میں ہندوستانی سرزمین پر پورا دن بیٹنگ کرنے والے پہلے بلے باز ہیں۔ اس سے قبل دنیش چنڈیمل نے 2017 میں دہلی ٹیسٹ کے تیسرے دن ناٹ آؤٹ 147 رنز بنا کر اننگز کو 25 رنز سے آگے بڑھایا تھا۔ دن کے کھیل کے اختتام تک گرین نے بھی خواجہ کا خوب ساتھ دیا اور وہ اپنی نصف سنچری سے صرف ایک رن دور ہیں۔