حج سبسڈی ختم ہونے کے باوجود عازمین پر کوئی مالی بوجھ نہیں : نقوی

نئی دہلی،  مئی۔حج سبسڈی ختم کئے جانے کے باوجود عازمین پر کوئی اضافی مالی بوجھ نہیں پڑ رہا ہے، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ حج سبسڈی کے نام پر کئی دہائیوں سے سیاسی چھل چل رہا تھا۔مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور اور راجیہ سبھا میں ڈپٹی لیڈر مختار عباس نقوی نے آج یہاں اسکوپ کمپلکس میں حج ۔ 2022 کے لئے منعقدہ حج کوآرڈینیٹر ، حج اسسٹنٹ اور عازمین کو طبی خدمات فراہم کرنے والے منتخب افراد کے لئے دو روزہ تربیتی پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے اس خیال کا اظہار کیا۔ مسٹرنقوی نے کہا کہ مودی حکومت نے ’’سبسڈی کے سیاسی چھل ‘‘ کو ’’ایمانداری کے بل ‘‘ پر ختم کیا، جس سے حج کے پورے عمل میں کئی اہم اصلاحات سے ایک طرف جہاں حج امور میں شفافیت آئی ہے، وہیں دوسری جانب دو برسوں کے وقفے کے بعد سفر حج پر جانے والے عازمین پر غیرضروری مالی بوجھ نہ پڑے، اس کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔مرکزی وزیرنے کہا کہ مودی حکومت میں حج کے عمل کے صد فیصد ڈیجیٹل /آن لائن ہونے سے ہندوستانی عازمین کے لئے آسانیاں فراہم کی گئی ہیں ۔ ڈیجیٹل/آن لائن حج، ’’ڈیجیٹل انڈیا ‘‘ کی بہترین مثالوں میں سے ایک ہے۔عازمین حج کی خدمات پر مامور کئے جانے والے 300 سے زائد ڈیپوٹیشنسٹ کو خطاب کرتے ہوئے مسٹر نقوی نے کہا کہ مودی حکومت نے عازمین کی صحت ، حفاظت اور سلامتی کو اولین ترجیح دیتے ہوئے حج کے عمل میں کئی اہم اصلاحات کی ہیں،جن میں خاتون عازمین کا اپنے محرم کے ساتھ جانے کی لازمیت کا ختم کرنا، حج کے پورے عمل کو ڈیجیٹل / آن لائن کرنا، ان کے لئے ڈیجیٹل ہیلتھ کارڈ ، ’’ای مسیحا‘‘ صحت کی بہترین سہولیات، مکہ و مدینہ میں عازمین کے قیام کی عمارتوں/ ٹرنسپورٹیشن کی معلومات، ہندوستان میں دی جانے والی ’’ ای لگیج ٹیکنگ‘‘ وغیرہ کی ڈیجیٹل سہولیات شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ حج ۔ ۲۰۲۲ میں 79237 ہندوستانی عازمین سفر حج پر جائیں گے، جن میں تقریباًً 50 فیصد خواتین شامل ہیں ۔ ان میں سے 54601 عازمین حج کمیٹی آف انڈیا کے توسط سے جبکہ 22632 عازمین حج گروپ آرگنائزیشن (ایچ جی اوز) کے ذریعے سفر حج پر جائیں گے۔ ایچ جی او زکے پورے عمل کو بھی شفاف اور آن لائن کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر نے کہا کہ حکومت ہند اور سعودی حکومت کے درمیان عازمین حج کے لئے جو کوٹہ مقرر کیا گیا ہے، وہ دیگر مسلم اور عرب ملکوں کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔ سعودی حکمرانوں کے ساتھ وزیراعظم نریندرمودی کے بہتر اور خوشگوار رشتوں کی وجہ سے ایسا ممکن ہوسکا۔مسٹر نقوی نے کہا کہ حج کمیٹی آف انڈیاکے توسط سے حج ۔ 2022 کے سفر پر جانے والے عازمین ملک کے 10 امبارکیشن پوائنٹس (روانگی کے مراکز) سے روانہ ہوں گے، جن میں احمدآباد، بنگلور، کوچی، دہلی، گواہاٹی، حیدرآباد،کولکاتہ، لکھنوٗ،ممبئی، اور سرینگر کے مراکز شامل ہیں۔مسٹر نقوی نے کہا کہ سفر حج کے لئے ہندوستان 31 سے مئی سے پروازوں کاسلسلہ شروع ہوگا۔ پہلے مرحلے میں 31 مئی سے بنگلور، کوچی، نئی دہلی، گواہاٹی، لکھنوٗ اور سرینگر سے پروازیں شروع ہوں گی۔ جبکہ دوسرے مرحلے میں17 جون سے احمدآباد،حیدرآباد، کولکاتا اور ممبئی سے عازمین کے لئے پروازیں روانہ ہوں گی۔

Related Articles