برطانیہ میں ’’پنیر دوڑ‘‘ کا کورونا وبا کے بعد دوبارہ انعقاد
لندن،جون ۔کوویڈ کی باعث دوسالہ وقفے کے بعد اب برطانیہ میں دوبارہ پنیر کے ساتھ انسانوں کے لڑھکنے کا کھیل شروع ہوگیا جسے ’چیز رولنگ‘ کہا جاتا ہے۔1826سے انگلینڈ کے پرفضا اور سرسبز مقام پر ہر سال ایک مقابلہ ہوتا رہا ہے جس میں پنیر کے ٹکڑے کو گول پہیئے کی طرح ڈھلوانی پہاڑ سے لڑھکایا جاتا ہے اور لوگ اس کے تعاقب میں بھی دوڑتے ہیں۔ اس دوران نوجوان زخمی ہوتے، رگڑتے ہیں اور لڑھکتے ہیں،اسے دیکھنے کے لئے ہزاروں افراد ہرسال یہاں آتے ہیں۔ گلوکیسٹر شہر کے باہر سرسبز کوپرز ہل کے انتہائی بلند حصے سے چار کلوگرام وزنی پنیر کے گولٹکڑے کو لڑھکایاگیا اسی کے ساتھ 200فٹ ڈھلان پر من چلے بھی دوڑنے لگے۔ ڈھلوان پر نیچے کی جانب سیدھا کھڑا ہوکر دوڑنا محال ہوتا ہے اور لوگ گرکرلڑھکتے ہوئے نیچے جاتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مقامی رگبی کلب کے تربیت یافتہ کھلاڑی نیچے کھڑے ہوتے ہیں ،انہیں ’تھامنے والا‘ کہا جاتا ہے کیونکہ یہ اوپر سے لڑھک کر نیچے آنے والے لوگوں کو سنبھالتے ہیں یوں کئی افراد شدید چوٹوں سے بچ جاتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پنیر کا گول ڈبہ 70کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے نیچے جاتا ہے اور انسان اس کا ساتھ نہیں دے پاتا تاہم پنیر کے بعد نیچے پہنچنے والے سب سے پہلے کھلاڑی کو فاتح قرار دیا جاتا ہے۔ بسا اوقات انعام میں پنیر کا بڑا ٹکڑا بھی دیا جاتا ہے۔