بنگال میں بی جے پی اس وقت صرف ٹوئیٹر، فیس بک، عدالت اور راج بھون کی مدد سے چل رہی ہے:جے پرکاش مجمدار
کلکتہ ،فروری ۔ بی جے پی سے برطرف کردئیے جے پرکاش مجمدار نے ایک بار پھر ریاستی قیادت شپ کی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنگال میں بی جے پی کی بہتری کیلئے کچھ بھی نہیں کیا جارہاہے۔بی جے پی اس وقت صرف ٹوئیٹر، فیس بک، عدالت اور راج بھون کی مدد سے چل رہی۔انہوں نے کہا کہ اس وقت میری شناخت بی جے پی سے نکالے گئے لیڈر کے طور پر ہے مگر آج بھی میرا دل و دماغ بی جے پی میں ہی ہے۔ان کے استعمال میں آنے والے کمپیوٹر اسکرین پر نریندر مودی کی تصویر موجود ہے۔ جے پرکاش نے ریاست میں چار میونسپل کارپوریشن انتخابات کے نتائج میں بی جے پی کی شکست پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ چند سال قبل بنگال میں بی جے پی کو اس وقت کے بی جے پی کارکنان چلاتے تھے۔ انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ اس وقت بی جے پی کی قیادت جن لوگوں کے ہاتھوں میں ہے وہ ناتجربہ کار ہیں۔جے پرکاش نے کہا،2016میں ریاست بھر میں 450 لڑکے اور لڑکیوں جن کی عمر 22 سے 30 سال کے درمیان تھی۔پارٹی براڈکاسٹر کے طور پر انہیں بحال کیا گیا تھا۔ان براڈکاسٹروں نے ریاست میں تقریباً 63,000 بوتھوں پر بوتھ کمیٹیاں بنائی تھیں۔ 2021 کے اسمبلی انتخابات سے ایک ماہ قبل، بی جے پی کے امیتابھ چکرورتی نے عہدہ سنبھالنے کے بعد انہیں یہ کہتے ہوئے برطرف کر دیا کہ مجھے نوکروں کی ضرورت نہیں ہے۔ نتیجے کے طور پر، ٹیم بوتھ لیول کمیٹی سے رابطہ ختم ہوگیا۔اس کی وجہ سے ہمیں 2021کے انتخابات میں وہ نتیجہ ملا جس کی امید تھی۔اب بی جے پی مسلسل زوال پذیر ہے۔جے پرکاش مجمدار نے کہا کہ بی جے پی اب ٹوئٹر، ہائی کورٹ اور راج بھون پر چل رہی ہے جس کا عام کارکنوں سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ اگر یہ اسی طرح جاری رہا تو مستقبل میں ٹیم اس حالت میں مکمل طور پر ختم ہو جائے گی۔