شیوراج نے اندور میں لتا منگیشکر کے نام پرمیوزک اکیڈمی قائم کرنے کا اعلان کیا
بھوپال ، فروری۔ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے آج کہا کہ ریاستی حکومت نے بھارت رتن ’سور کوکیلا‘ لتا منگیشکر کے نام پرمیوزک اکیڈمی، میوزک کالج اور میوزیم قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اندور میں ہی ان کا مجسمہ بھی نصب کیا جائے گا ۔ مسٹرچوہان نے بھارت رتن’ سور کوکیلا‘ آنجہانی لتا منگیشکر کی یاد میں آج یہاں اسمارٹ گارڈن میں ایک برگد کا پودا لگایا۔ انہوں نے پودا لگانے سے قبل سمارٹ گارڈن میں محترمہ لتا منگیشکر کی تصویر پر پھول نذر کر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ اس دوران مسٹر چوہان کے ساتھ بھوپال سے موسیقی اورگلوکاری کے شعبے میں اپنا اہم تعاون پیش کرنے والے معروف پنڈت سجن لال برہم بھٹ، اماکانت گندیچا، کیرتی سود، آکرتی مہرا، دھنی گندیچا ، دلیپ مہاشبدے، ساجد خان اور سلیم اللہ والے نے مولشری اور کیسیا کے پودے لگائے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میوزیم میں لتا جی کی جانب سے موسیقی کے لئے دیا تعاون دستیاب رہے گا۔ میوزک آرٹ کے ماہرین سے بات چیت کے بعد میوزیم کے ڈھانچے کا تعین کرکے اس کی تعمیر کی جائے گی ۔ لتا جی صرف موسیقی کی روشنی نہیں تھیں، وہ حب الوطنی کی ایسی علامت بھی تھیں، جن سے پورے ملک تحریک حاصل کرتا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ لتا جی کی سالگرہ پر ہر سال لتا منگیشکر ایوارڈ بھی دیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ نے محترمہ لتا منگیشکر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ لتا جی کا جانا ایک ذاتی نقصان ہے ۔ یہ اپنے آپ میں ایک انوکھا واقعہ ہے ۔ ہر ہندوستانی کو لگ رہا ہے کہ یہ اس کا ذاتی نقصان ہے ۔ ہر کنبے کو یہ محسوس ہو رہا ہے کہ ان کا بہت کچھ چلا گیا ہے، ان کے نغمے لوگوں میں نیا جوش، نئی توانائی پیدا کرتے ہیں ۔ اے میرے وطن کے لوگو’ نغمہ ہندوستان کے لوگوں روم روم میں بس گیا ہے ۔ لتا جی کی آواز نے موسیقی کو اور ان کے مجموعی تعاون نے ملک کو ایک الگ پہچان دی ۔ مسٹرچوہان نے کہا کہ لتا جی کی موت سے ایسا خلا پیدا ہوا ہے جسے پرکرنا ناممکن ہے ۔ وہ خود بھی ذاتی طور پر بھی اس خلا کو محسوص کر رہے ہیں ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جب بھی انہیں وقت ملتا تھا، تب لتا جی کے نغمے سننا ان کی دلچسپی رہی ہے ۔ ان کا جانا ایک ایسا نقصان ہے جس کی تلافی نہیں ہو سکتی ۔ لتا جی اپنے نغموں کے ذریعے ہمیشہ ہمارے بیچ رہیں گی۔