گوا میں اتحاد کےلئے ممتا بنرجی نے سونیا گاندھی سے رابطہ کیا تھا
کانگریس قیادت نے کوئی جواب نہیں دیا:پون ورما۔سیاست میں ترنمو ل کانگریس بھروسہ مند ساتھی نہیں ہے: چودھری
کلکتہ,جنوری۔ترنمول کانگریس نے آج اعتراف کیا ہے کہ وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے گوا اسمبلی انتخابات میں اپوزیشن اتحاد کےلئے کانگریس صدر سونیا گاندھی سے رابطہ کیا تھا مگر سونیا گاندھی نے یہ کہہ کربات ٹال دی تھی کہ وہ پارٹی لیڈران سے بات کرنے کے بعد اس معاملے میں کچھ بولیں گی ۔کئی دن گزرجانے کے باوجودگوا میںا تحاد کو لے کر کولی جواب نہیں دیا ہے۔ترنمول کانگریس میں حال میں شامل ہونے والے اور سابق بیوروکریٹ پون ورما نے کہا کہ کانگریس صدر سونیا گاندھی سے ممتا بنرجی نے بذات خود رابطہ کیا تھا۔ممتا بنرجی نے سونیا گاندھی سے کہا تھا کہ ماضی میں جو کچھ ہوئے اس کو فراموش کرکے آگے بڑھ کر 2022میں گوا اسمبلی انتخابات میں اتحاد کیا جائے ۔ سونیا جی نے کہاتھا کہ وہ اپنی پارٹی لیڈران سے اس پر بات کرنے کے بعد ہی جواب دیں گے۔ لیکن آج تک کوئی جواب نہیں آیا ہے۔اس بات کی تصدیق کرتے ہوئےگوا میں ترنمول کانگریس کی انچارج مہوا موئترا نے کہا کہ کانگریس نے دوہفتوں میں جواب دینے کا وعدہ کیا تھا مگر کچھ بھی جواب نہیں دیا گیا ۔خیال رہے کہ ممتا بنرجی کے قومی سیاست میں قدم رکھنے کے بعد سے ہی کانگریس اور ترنمول کانگریس کے درمیان تلخ تعلقات ہیں۔ممتا بنرجی اور ابھیشیک بنرجی اور دیگر لیڈران مسلسل کانگریس کی تنقید کررہے ہیں ۔بی جے پی کا مقابلہ کرنے میں کانگریس کونااہل قرار دیتی رہی ہے۔ممتا بنرجی نے اشاروں میں راہل گاندھی کی بھی تنقید کی تپی ۰24 دسمبر کو دہلی میں کانگریس کے سینئر لیڈر وسابق مرکزی وزیر خزانہ پی چدمبرم کے ساتھ اپنی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے، ورما نے کہا کہ فروری کے گوا اسمبلی انتخابات کے لیے ٹی ایم سی اور کانگریس کے درمیان اتحاد کی تجویز پر کانگریس نے کوئی مثبت جواب نہیں دیا۔ورما سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ ایک ایسی پارٹی سے اتحاد کے خواہاں ہیں جن کے خلاف آپ نے خود کہا تھا کہ نااہل پارٹی ہے۔ ورما نے کہا کہ وہ چاہتی ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف اپوزیشن اتحاد مضبوط ہو۔ہمیں ماضی کو بھول کر آگے بڑھنا چاہیے۔ ہمیں گوا میں بی جے پی کو روکنا ہے۔ عجیب بات ہے کہ چدمبرم اب کہہ رہے ہیں کہ کوئی ٹھوس پیشکش نہیں کی گئی تھی۔دوسری جانب پی چدمبرنے کہا کہ زبانی تبادلے اور بیانات کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی ہے۔لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کے لیڈراور بنگال کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نےکہا کہ دراصل ترنمول کانگریس خود کو بی جے پی کے خلاف خود کو سب سے مضبوط پارٹی ہونے کا دعویٰ کرتی تھی مگر وہ ناکام ہوچکی ہے تو اب کانگریس کی طرف ہاتھ بڑھاکر اپنی خجالت کو کم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا ہے ۔وہ ماضی میں بھی دھوکہ دیتی رہی ہے۔ترنمول کانگریس اور ممتا بنرجی مایوسی کے عالم میں ہے۔گزشتہ سال20 اگست کو سونیا گاندھی کی طرف سے بلائی گئی اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ کے بعد سے ہی ترنمول کانگریس نے اچانک کانگریس کے خلاف محاذ آرائی کرنے لگی ہے۔ادھیرنے کہا کہ ہماری قیادت کو گالی دینے سے لے کر دوسری ریاستوں میں ہمارے لیڈروں کوپارٹی شامل کیا ۔ان سب کا مقصد کانگریس کو کمزور کرنا تھا۔ترنمول کانگریس پرکانگریس کو کمزور کرنے کے لیے سب کچھ کرنےکا الزام لگاتے ہوئےادھیر نے کہا کہ ممتا بنرجی اور ان کی پارٹی کے لیڈروں نے یہاں تک کہا کہ کانگریس ایک خرچ شدہ قوت ہے اور اپوزیشن اتحاد کی قیادت نہیں کر سکتی ہے۔ترنمول کانگریس کی اپوزیشن اتحاد کی قیادت کرنے کی کوشش اس وقت دیوار سے ٹکرا گئی جب دوسری پارٹیوں نے واضح طور پر کہہ دیا کہ کانگریس کے بغیر کبھی بھی اپوزیشن اتحاد نہیں ہو سکتا۔ادھیرنے کہا کہ ترنمو ل کانگریس بی جے پی کی ایجنٹ اور کانگریس کو ختم کرنے والی ہے۔ وہ اب ہم تک پہنچ رہے ہیں جب اسے قومی سطح پر تنہا کردیا گیا۔ممتا بنرجی سیاست میں وہ قابل اعتماد اتحادی نہیں ہے۔کانگریس کے ذرائع کے مطابق پارٹی گوا میں ترنمول کانگریس کے ساتھ اتحاد کرنے کی خواہش مند نہیں ہے کیونکہ اسے اپنی جیت کا یقین ہے۔