پیگاسس کیس میں معلومات فراہم نہ کرنے کا ریاستی حکومت کا موقف غیر آئینی: گورنر

کلکتہ، دسمبر۔ مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر نے ایک بار پھر ریاست کے چیف سکریٹری کو ہدایت دی ہے کہ وہ پیگاسس کیس میں ریاستی حکومت کے ذریعہ قائم تحقیقاتی کمیٹی کے قیام سے متعلق نوٹیفکیشن اور کارروائی سے متعلق دستاویزات دستیاب کرائیں۔گورنر نے آج ایک بار پھر چیف سکریٹری کو ایک اور خط لکھ کر جمعرات 16 دسمبر شام 5 بجے تک معلومات فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔ بدھ کو اپنے خط میں گورنر نے 6 دسمبر کو لکھے گئے پہلے خط کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ پیگاسس کیس کی تحقیقات سے متعلق نوٹیفکیشن کی ایک کاپی اور تمام متعلقہ کارروائی کے دستاویزات کو 10 دسمبر تک دستیاب کرانے کی ہدایت دی گئی تھی۔ اس کے بعد 11 دسمبر کو چیف سکریٹری ہری کرشنا دویدی محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری بی پی گوپالیکا کے ساتھ راج بھون آئے۔اس وقت بھی انہیں اس سے متعلق یاد دہانی کرائی گئی تھی۔گورنر نے لکھا ہے کہ یہ افسوسناک ہے کہ وہ کوئی معلومات فراہم نہیں کر رہے ہیں۔ یہ آئینی اصولوں اور قانون کی حکمرانی کے خلاف ہے۔اپنے خط میں گورنر نے واضح کیا ہے کہ ریاست کے چیف سکریٹری کو آخری موقع دیا جا رہا ہے۔ انہیں یہ تمام دستاویزات کل یعنی جمعرات شام 5 بجے تک فراہم کرنے ہوں گے۔ قابل ذکر ہے کہ مغربی بنگال حکومت نے سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس مدن بھیماراؤ لوکور اور کلکتہ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس جیوترموئے بھٹاچاریہ کی سربراہی میں پیگاسس کیس کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ گورنر نے اس سلسلے میں 6 دسمبر کو ہی چیف سکریٹری کو خط لکھ کر تمام ضروری دستاویزات فراہم کرنے کی ہدایت دی تھی لیکن اب تک حکومت نے اس پر کوئی جواب نہیں دیاہے۔

Related Articles