سنٹرل ویجیلنس کمیشن بل زبردست احتجاج کے درمیان لوک سبھا میں پیش کیا گیا
نئی دہلی، دسمبر ۔اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے لوک سبھا میں زبردست ہنگامے کے دوران حکومت نے آج ‘سینٹرل ویجیلنس کمیشن (ترمیمی) بل 2021’ کو منظوری دے دی، جس میں سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ڈائریکٹروں کی میعاد میں پانچ سال کی توسیع کی گئی ہے۔ جیسے ہی اسپیکر اوم برلا نے وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت جتیندر سنگھ سے بل کو ایوان میں پیش کرنے کے لیے کہا کانگریس اور ترنمول کانگریس سمیت اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے اس کی سخت مخالفت کی اور کہا کہ حکومت سی بی آئی اور ای ڈی پر شکنجہ کس کر ایجنسی کو کنٹرول کرنے کی کوشش کررہی ہے۔کانگریس کے ادھیر رنجن چودھری، کے سریش اور ششی تھرور نے اس بل کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کے آغاز سے چند دن پہلے بغیر بحث کیے اس سلسلے میں آرڈیننس لے کر آئی اور اس نے سب سے پہلے یہی غلط کام کرکے پارلیمانی اصولوں کی خلاف ورزی کی۔ حکومت نے ڈائریکٹروں کی مدت ملازمت میں ہر سال دو سے پانچ سال کی توسیع کا انتظام کرکے ایجنسیوں کے ڈائریکٹروں کو اپنے قبضے میں رکھنے کے لئے ایک مضبوط انتظام کیا ہے۔کانگریس ارکان نے کہا کہ اس کے ذریعہ ایجنسی میں انتشار پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جارہا ہے کہ اگر ڈائرکٹر حکومت کے کہنے پر کام کرتے رہے تو ان کی مدت ملازمت میں توسیع کی جائے گی اور اگر وہ حکومت کے خلاف کام کرتے ہیں تو ان کے خلاف کارروائی ہوگی یا ہٹا دیا جائے گا. اس بل کے ذریعے حکومت دونوں اداروں کے اعلیٰ حکام پر اپنا کنٹرول برقرار رکھنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسیوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش نہ کی جائے تاکہ وہ شفاف طریقے سے کام کرتے رہیں۔ترنمول کانگریس کے ایس وندیوپادھیائے اور سوگتا رائے نے بھی بل کی مخالفت کی۔ ترنمول کے اراکین نے کہا کہ حکومت جس طرح سے یہ بل لائی ہے اس سے اس کی نیت صاف ہے اور اب یہ یقینی ہے کہ ایجنسیوں کا بہت زیادہ غلط استعمال ہوگا اور اس کے کام میں حکومت کی مکمل مداخلت ہوگی۔ دونوں اداروں کے اعلیٰ افسران مدت ملازمت میں توسیع کے لیے حکومت کے کہنے پر ناچیں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا ‘طوطا سی بی آئی’ اس قانون کے نافذ ہونے کے بعد اس کی بہتر انداز میں تعریف ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ان دونوں ایجنسیوں کے سربراہوں کے خلاف نکیل کسے گی اور اپوزیشن کو زیادہ مؤثر طریقے سے نشانہ بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹرز کی مدت بتدریج دو سال سے بڑھا کر پانچ سال کرنے کا مطلب ہے کہ حکومت ایجنسیوں کو اپنے مفاد میں استعمال کرے گی اور اس بل کے ذریعے وہ براہ راست سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتی ہے۔آر ایس پی کے این کے پریما چندرن نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ حکومت کس مقصد کے لیے یہ بل لائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت معاملے کو اقوام متحدہ سے جوڑ کر بہانہ بنا رہی ہے اور ایجنسیوں کے افسران کی مدت ملازمت میں توسیع کا بل لا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل غلط طریقے سے لایا جا رہا ہے اس لیے حکومت اسے دوبارہ ایوان میں پیش کرے۔