یوگی حکومت موٹے اناج کی جانب ترغیب کے لئے 2سو کروڑ خرچ کرے گی
لکھنؤ:مارچ۔ملک کے کل خوراک کی پیداوار میں 20فیصدی حصہ داری ادا کرنے والے اترپردیش میں بین الاقوامی ملٹس سال میں اپنی سرگرم موجودگی درج کرانے کو تیار ہے اور ملٹس کی ترغیب کے لئے ریاست کی یوگی حکومت نے اپنے بجٹ میں تقریبا 200کروڑ روپئے کا انتظام کیاہے۔بین الاقوامی ملٹس کا انعقاد ہندوستان کی پہل پر ہورہا ہے۔ لہذا ملک میں اس اسکیم کو کامیاب بنانے کی زور دار تیاریاں چل رہی ہیں۔ دنیا کی زرخیز ترین زمین میں شمار انڈو گنگیٹک بیلٹ کا زیادہ تر حصہ اترپردیش میں ہی آتا ہے۔ بھرپور پانی اور انسانی وسائل ہونے کی وجہ سے اترپردیش میں کسی بھی طرح کی کھیتی کے امکانات لامحدود ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ محض 11فیصدی رقبے والا ترپردیش ملک کا 20فیصدی اناج پیدا کرتا ہے۔ریاستی حکومت اتر پردیش ملیٹس احیاء پروگرام چلارہی ہے۔ جس میں ملٹس کی تغذیہ بخش خوبیوں سے لوگوں کو بیدار کیا جارہا ہے کہ بہتر صحت اور غذائت کے لئے زیادہ سے زیادہ لوگ اس کا کسی نہ کسی شکل میں استعمال کریں۔ اس کے پیش نظر اسکیم کے تحت ملٹ فصلوں(باجرہ، جوار، ساوا، کودو وغیرہ) کی کھیتی کو بڑے پیمانے پر بڑھاوا دینے کے لئے کوششیں جاری ہیں۔قابل ذکر ہے کہ سال 2021۔22 میں کل 10۔32لاکھ ہیکٹر رقبے پر ملٹس فصلوں کی کاشت ہوئی تھی۔ اس میں باجرہ، جوار، کودو اور ساوا کا رقبہ بالترتیب 9.05،1.71،0.02،0.02لاکھ ہیکٹر تھا۔سال 2026۔27 تک ان کی بوائی کا رقبہ بڑھا کر 25لاکھ ہیکٹر کرنے کا منصوبہ ہے۔