تین نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے ’بھارت بند‘ کو بے پناہ حمایت
نئی دہلی ، ستمبر۔ مرکزی حکومت کے تین زرعی قوانین کے خلاف متحدہ کسان مورچہ کی تحریک میں شامل سوراج انڈیا کے صدر یوگیندر یادو نے پیر کو کہا کہ آج کے بھارت بند کو بیشتر ریاستوں کی طرف سے بے پناہ حمایت مل رہی ہے۔ مسٹر یادو نے کہا کہ کسان جگہ جگہ پرامن احتجاج کر کے اپنی آواز بلند کر رہے ہیں۔ انہوں نے ’یو این آئی‘ کو بتایا کہ اترپردیش ، پنجاب ، ہریانہ ، بہار ، کیرالہ ، مغربی بنگال ، تلنگانہ ، راجستھان ، تمل ناڈو اور مہاراشٹر سمیت کئی ریاستوں میں کسانوں کو بے پناہ سپورٹ مل رہا ہے۔ کسان مورچہ کی پرامن ’بھارت بند‘ کال پر عمل کرتے ہوئے ملک کے مختلف علاقوں میں دھرنا مظاہرہ کر رہے ہیں۔انہوں نے تحریک چلانے والوں سے ایک بار پھر پرامن طریقے سے دھرنا مظاہرہ کرکے اپنی آواز حکومت تک پہنچانے کی اپیل کی ہے۔مختلف ریاستوں کے کسان مورچے کے عہدیداروں نے بتایا کہ کسانوں نے اترپردیش میں میرٹھ کے بھاٹی پورہ چوراہے پر پرامن طریقے سے چکہ جام کیا۔ ہریانہ کے بہادر گڑھ (ٹکری بارڈر)دھرنے کے مقام اور سونی پت میں ریل ٹریفک متاثر کئےجانے کی اطلاعات ہیں۔مغربی بنگال میں بائیں بازو کی جماعتوں کے کارکنوں کی طرف سے سڑکوں اور ریل راستوں پر احتجاج اور دھرنے کی اطلاعات ہیں ، جس سے ٹریفک میں خلل پڑا ہے۔ پنجاب کے دارالحکومت چنڈی گڑھ میں کسان ائیرپورٹ کے باہر دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ پنجاب کے گورداسپور میں کئی مقامات پر ٹریفک میں خلل پڑنے کی اطلاعات ہیں۔زرعی قوانین کو ایک بار پھر عوام دشمن قرار دیتے ہوئے مسٹر یادو نے مرکزی حکومت سے ملک کے مفاد میں اسے فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا ہے کہ جب تک مطالبات پورے نہیں ہوتے کسانوں کا احتجاج جاری رہے گا۔ متحدہ کسان مورچہ اس بات پر یک رائےہے۔