سیدھی حادثہ: ہلاکتوں کی تعداد 15 ہوئی، تین شدید زخمیوں کوگروگرام ایئرلفٹ کیاجائے گا
سیدھی، فروری ۔ مدھیہ پردیش کے ضلع سیدھی میں دیر رات ہوئے سڑک حادثے میں ہلاکتوں کی تعدد 15 ہونے کے درمیان شدید طورپر زخمی تین لوگوں کو ایئرلفٹ کرکے گروگرام کے ایک نجی اسپتال میں منتقل کیا جائے گا۔پولیس سپرنٹنڈنٹ مکیش سریواستو کی طرف سے دی گئی معلومات کے مطابق حادثے میں مرنے والوں کی تعداد 15 ہو گئی ہے۔ وہیں 60 لوگ زخمی ہیں، جن میں سے 40 زخمیوں کو سنجے گاندھی اسپتال، ریوا میں داخل کرایا گیا ہے۔ جن میں سے 15 کی حالت تشویشناک ہے۔ تین لوگ شدید زخمی ہیں جن میں ایک پٹواری پرمود پٹیل بھی شامل ہیں۔ پرمود پٹیل، جتیندر تیواری اور شیوم نامی زخمیوں کو علاج کے لیے گروگرام بھیجا جا رہا ہے۔ دوسری جانب 20 زخمی ڈسٹرکٹ اسپتال سیدھی میں زیر علاج ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حادثے میں پانچ پٹواری اور تین پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔بتایا گیا ہے کہ سیدھی ضلع سے کچھ فاصلے پر واقع ستنا ضلع میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی موجودگی میں منعقدہ پروگرام میں شرکت کے بعد گاؤں والے بسوں کے ذریعے سیدھی ضلع واپس آ رہے تھے۔ چرہٹ تھانہ علاقے کے موہنیا ٹنل علاقے میں ایک جگہ تین بسوں کو روکا گیاتھا۔ اسی دوران تیز رفتار ٹرک نے بسوں کو ٹکر مار دی۔ جس کی وجہ سے دو بسوں کو شدید نقصان پہنچا اور ایک بس کو نسبتاً کم نقصان پہنچا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ٹرک میں سیمنٹ کی بوریاں لدی ہوئی تھیں۔حادثے کے فوراً بعد وہاں موجود لوگوں اور آس پاس کے گاؤں والوں کی مدد سے مسافروں کو بسوں سے نکالنے کی کوشش کی گئی۔ اطلاع ملتے ہی سیدھی کلکٹر اور پولیس سپرنٹنڈنٹ بھی راحت اور بچاؤ ٹیم کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے۔ حادثہ تقریباً 9:30 بجے پیش آیا۔ اطلاع ملنے پر وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے فوری طور پر سیدھی اور ریوا ضلع انتظامیہ کے افسران کو ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔دیر رات وزیر اعلیٰ مسٹرچوہان اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی یونٹ کے صدر وشنودت شرما بھی موقع پر پہنچے اور اسپتال پہنچ کر زخمیوں سے ملاقات کی۔دیر رات مسٹرچوہان نے نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا کہا کہ اس افسوسناک واقعہ میں جو ساتھی نہیں رہے، ان کے اہل خانہ کو 10 لاکھ روپے امدادی رقم دی جائے گی۔ اگر زیر کفالت کو سرکاری ملازمت میں لیا جا سکتا ہے تو اسے ملازمت میں لینے کا کام کیا جائے گا۔ بہتر علاج کے ساتھ، شدید زخمیوں کو 2 لاکھ روپے اور معمولی زخمیوں کو 1 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔