ہندوستان کے نوجوان مسلسل اختراع کر رہے ہیں: شیوراج
اندور، جنوری۔مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے آج کہا کہ آنے والے برسوں میں ہندوستان کو علم کی طاقت، اقتصادی طاقت اور خود کفیل بنانے کے لیے اختراعات اور ٹیکنالوجی ضروری ہے اور ہندوستان کے نوجوان مسلسل اختراعات کر رہے ہیں۔مسٹر چوہان نے آج یہاں پرواسی بھارتیہ سمیلن کے تحت یوتھ پرواسی بھارتیہ دیوس کے موقع پر منعقدہ تقریب میں اپنے افتتاحی خطاب کے دوران کہا کہ وہ مدھیہ پردیش کے ساڑھے آٹھ کروڑ عوام کی جانب سے غیر مقیم ہندوستانیوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ یہ استقبال جذباتی ہے اور ان جذبات کا اظہار اندور کی سڑکوں پر نظر آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نوجوان وہ نہیں ہے جس کی عمر 15 سے 35 سال کے درمیان ہے۔ نوجوان وہ ہے جس کے قدموں میں رفتار، سینے میں آگ اور آنکھوں میں خواب ہوتے ہیں۔ جو ظلم اور ناانصافی سے نہیں ڈرتا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان دنیا کو سمت دکھا رہا ہے۔ آنے والے برسوں میں ہندوستان کو علم کی طاقت، اقتصادی طاقت اور خود کفیل بنانے کے لیے اختراع اور ٹیکنالوجی ضروری ہے۔ ہندوستان کے نوجوان اختراع کر رہے ہیں۔ اگرگوگل مائیکروسافٹ، ایپل، ایڈوب، آئی بی ایم اور ماسٹر کارڈ جیسی ملٹی نیشنل کمپنیوں کے دفاتر میں دیکھا جائے تو صرف ہندوستانی ہی ہندوستانی نظر آئیں گے۔ یہ ہندوستانی ذہانت اور ساکھ ہے۔ ہر کمپنی کی ترقی سے لے کر بورڈ روم تک ہندوستانی موجود ہیں۔ اس تسلسل میں انہوں نے کئی ہندوستانیوں کے اعلیٰ عہدوں پر فائز ہونے کی مثالیں بھی پیش کیں۔مسٹرچوہان نے کہا کہ ہندوستان کے نوجوان نئے نئے آئیڈیاز کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ آئیڈیا کو کامیاب بنانے کے لیے روڈ میپ اور اس پر چلنے کے لیے محنت، دریا کے مخالف سمت میں چلنے کا حوصلہ ہونا چاہیے، تب ہی کامیابی ملتی ہے۔انہوں نے کہا کہ آگے بڑھنے کے لیے انوویشن کے ساتھ ٹیکنالوجی بھی ضروری ہے۔ ہندوستان کے مہاجر نوجوانوں نے اپنی صلاحیتوں کے دم پر ٹیکنالوجی کے میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ کئی جگہوں پر ایسی صورت حال پیدا ہو گئی ہے کہ اگر ہندوستانی نہ ہوتے تو کام ٹھپ ہو جاتا۔انہوں نے تقریب میں موجود این آر آئیز سے کہا کہ انہیں سیاحت کے نقطہ نظر سے مدھیہ پردیش کا دورہ کرنا چاہیے۔ ٹائیگر اسٹیٹ، لیپرڈ اسٹیٹ، ولچراسٹیٹ ہونے کے بعد مدھیہ پردیش اب توچیتا اسٹیٹ بھی ہے۔تقریب کے دوران مرکزی وزراء انوراگ ٹھاکر اور نشیتھ پرمانک بھی موجود تھے۔