حکومت مہنگائی اور بے روزگاری کو دور کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے: کانگریس
نئی دہلی، دسمبر۔کانگریس نے پیر کو لوک سبھا میں گرتی ہوئی معیشت، بڑھتی مہنگائی اور بے روزگاری کا مسئلہ اٹھایا اور حکومت سے اس سمت میں فوری قدم اٹھانے کی اپیل کی۔گرانٹس 2022-23 کے ضمنی مطالبات پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کانگریس لیڈر ششی تھرور نے کہا کہ نوٹ بندی کے بعد معیشت کی رفتار سست پڑ گئی تھی اور کورونا وبا کے دوران معیشت کی رفتار مزید کم ہو گئی تھی، لیکن حکومت نے اس پر عمل درآمد نہیں کیا۔ مختلف شعبوں کے لیے کم فنڈز مختص کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے بجٹ کے دوران پیش گوئی کی تھی کہ حکومت کی جانب سے کھادوں کے لیے مختص فنڈز بہت کم ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ضمنی مطالبات میں اصل بجٹ میں کھاد کے لیے جو رقم مختص کی گئی تھی اس سے زیادہ فنڈز کا مطالبہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے کھاد کے شعبے میں خود کفیل ہونے کی بات کی تھی لیکن اس سمت میں کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ حکومت نے ملک میں کھاد کے چھ کارخانوں کو بحال کرنے کا ہدف مقرر کیا تھا لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کارکردگی کی وجہ سے مسلسل مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے کسانوں کی آمدنی بڑھانے کا ہدف مقرر کیا تھا لیکن کسانوں کی آمدنی میں کمی آئی ہے۔ پردھان منتری کسان سمان ندھی میں اس سال 67 فیصد کمی آئی ہے۔مسٹر تھرور نے کہا کہ انہیں یہ کہتے ہوئے افسوس ہو رہا ہے کہ گزشتہ مرکزی بجٹ پر بحث کے دوران کورونا کے بعد کی صورتحال کے پیش نظر دیہی معیشت کو مضبوط کرنے کی ضرورت تھی، لیکن منریگا کے بجٹ میں کمی کی گئی۔ ماہرین نے بھی منریگا کے بجٹ میں اضافہ کرنے کی رائے دی تھی۔ اگر منریگا کے ذریعے راحت دی جائے تو حالات بدل سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تین کروڑ لوگ نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور مہنگائی عروج پر ہے۔ ایسے وقت میں منریگا کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ نو کروڑ لوگوں نے منریگا میں جاب کارڈ کا مطالبہ کیا ہے۔ حکومت کو مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے ساتھ ساتھ بے روزگاری کو دور کرنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔