جھارکھنڈ میں انکم ٹیکس کے چھاپوں میں 100 کروڑ روپے کے بے حساب اثاثے برآمد
نئی دہلی، نومبر۔انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے منگل کو کہا کہ جھارکھنڈ میں کوئلے کی تجارت، ٹرانسپورٹ، لوہے کی کان کنی وغیرہ سے متعلق کچھ کاروباری گروپوں کے ذریعہ کئے گئے حالیہ چھاپوں میں 100 کروڑ روپے سے زیادہ کے بے حساب لین دین / سرمایہ کاری کا پتہ چلا ہے۔ 4 نومبر کو شروع کیے گئے کریک ڈاؤن میں جے ڈی کے دو رہنما اور ان کے اتحادی بھی شامل ہیں۔ محکمہ انکم ٹیکس نے کہا کہ تلاشی کے دوران 2 کروڑ روپے سے زیادہ کی نامعلوم نقدی ضبط کی گئی۔ 16 بینک لاکرز پر پابندی لگا دی گئی۔ اب تک کی تلاشیوں میں 100 کروڑ روپے سے زیادہ کے بے حساب لین دین/سرمایہ کاری کا انکشاف ہوا ہے۔ محکمہ نے رانچی، گوڈا، برمو، دمکا، جمشید پور، چائباسا، پٹنہ، گروگرام اور کولکاتہ میں واقع 50 سے زیادہ احاطوں میں تلاشی لی۔ سرچ آپریشن میں بڑی تعداد میں مجرمانہ دستاویزات اور ڈیجیٹل شواہد قبضہ میں لیے گئے ہیں۔ اس شواہد کے ابتدائی تجزیے سے ظاہر ہوتا ہے کہ کاروباری گروہوں نے ٹیکس چوری کے مختلف طریقوں کا سہارا لیا، جیسے کیش اِن-کریڈٹ لین دین، نقد ادائیگی، اور پیداوار میں کمی۔ آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ تحقیقات کے دوران غیر منقولہ جائیدادوں میں سرمایہ کاری کے ذریعہ کی تسلی بخش وضاحت سامنے نہیں آئی۔ کنٹریکٹ وغیرہ لینے والا ایک گروپ اپنے اکاؤنٹس کو باقاعدگی سے اپ ڈیٹ نہیں کر رہا تھا۔ گروپ سال کے آخر میں خام مال کی خریداری کے غیر حقیقی لین دین / ذیلی معاہدے کے اخراجات پر اپنے اخراجات اٹھا رہا تھا۔ محکمہ انکم ٹیکس نے کہا کہ لوہے اور کوئلے کی تجارت میں مصروف ایک اور گروپ کے معاملے میں بھاری قیمت کے لوہے کا بے حساب ذخیرہ ملا ہے۔ مذکورہ گروپ نے شیل کمپنیوں کے ذریعے غیرمحفوظ قرضوں اور شیئر کیپیٹل کی شکل میں اپنی بے حساب رقم کا تخمینہ لگایا ہے۔ اس گروپ سے وابستہ پیشہ ور افراد نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے کسی معاون دستاویزات کی تصدیق نہیں کی اور کمپنی کے اکاؤنٹنٹس کی تیار کردہ آڈٹ رپورٹ پر دستخط کیے تھے۔