یوپی کے گنا کسانوں کے ساتھ مرکزی حکومت کا سوتیلا سلوک:انل دوبے
لکھنؤ:ستمبر،اترپردیش کے گنا کسانوں کے تئیں سوتیلا سلوک کا الزام لگاتے ہوئے راشٹریہ لوک سل کے جنرل سکریٹری انل دوبے نے کہا کہ مرکزی حکومت کے انٹرپرائز بھارت پٹرولیم نے 477.50کروڑ لیٹر ایتھنال خرید کے لئے نکالئے گئے ٹینڈر میں ریاست کو جگہ نہیں دی ہے جس کا منفی اثر چینی کاروبار پر پڑنا یقینی ہے۔مسٹر دوبے نے اتوار کو کہا کہ بھارت پٹرولیم نے 27اگست کو ایک ٹینڈر جاری کیا ہے جس میں مختلف ریاستوں سے اتھنال کی خرید کے لئے درخواستیں طلب کی گئی ہیں۔ اس میں یوپی کو چھوڑ کر سبھی ریاستوں کو شامل کیا گیا ہے۔ حکومت کی پالیسی کے مطابق آئل کمپنیاں ان ریاستوں سے ایتھنال لینے کی تیاری کررہی ہیں جہاں اناج سے اس کا پرڈکشن کیا جاتا ہے یوپی میں اس کا پروڈکشن گنے سے ہونے کی وجہ سے اسے ٹینڈر میں شامل نہیں کیا گیا ہے جو کہ ایک حیران کرنے والا فیصلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاست کی تقریبا 50اکائیاں فی سال شیرے سے 50سے 60کروڑ لیٹر ایتھنال کا پروڈکشن کرتی ہیں اور جس کے فروخت سے گنا کسانوں کے ادائیگی میں آسانی ہوتی ہے ایسے میں اگر ایتھنال کی فروخت متاثر ہوئی تو اس کا سیدھا اثر پہلے سے کورونا اور مہنگائی کی مار جھیل رہے کسانوں پر پڑے گا۔آرایل ڈی نے کہا کہ ریاست سے 15سے زیادہ نئے پروجکٹوں پر کام ہورہا ہے۔ اب یہ انوسٹمنٹ پھنس جائےگا۔ بینک بھی فنڈنگ روک دیں گے۔ یہ یوپی کے لئے بڑا جھٹکا ہے۔ ریاست کا کسان پہلے سے مہنگائی، سیلاب کا قہر، کورونا اور دیگر وباؤں سے پریشان ہے۔ ایسے میں گنا کسانوں کو ان کے اخراجات کے مطابق اور وقت پر ادائیگی نہ ہوپانا کافی مایوس کن اور تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے ٹینڈر میں یوپی کو بھی فورا شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔