مٹکے سے پانی پینے پر دلت نوجوان پر جان لیوا حملہ

جیسلمیر، ستمبر۔راجستھان میں جیسلمیر ضلع کے موہن گڑھ تھانہ علاقہ کے تحت آنے والے ڈیگا گاؤں میں کچھ سماج دشمن عناصر کی طرف سے دکان کے آگے رکھے ایک مٹکے سے پانی پینے کے بعد ذات سے متعلق تحقیر آمیز الفاظ کہنے اور جان لیوا حملہ کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔زخمی نوجوان اسپتال میں زیر علاج ہے۔ پولیس نے متاثر کی شکایت پر مقدمہ درج کر کے اس کا بیان لیا ہے۔ پولس پورے معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔متاثر چھوترارام میگھوال کے رہنے والے ڈیگا نے تھانے میں رپورٹ دراج کراتے ہوئے بتایا کہ منگل کی رات آٹھ بجے اپنے مربے سے بائیک پر اپنی اہلیہ کے ساتھ ڈیگا آرہا تھا۔ اس دوران وہ گاؤں میں واقع ایک دکان پر سامان لینے کے لیے رک گیا تھا۔ سامان لینے کے بعد اس نے دکان کے باہر رکھے برتن سے پانی پیا۔ جس پر پاس کھڑے جتیندر سنگھ، چھتر سنگھ، تنی راؤ سنگھ، وکرم سنگھ، دیوی سنگھ وغیرہ نے ان پر ذات پات سے متعلق تحقیر آمیز بات کرتے ہوئے حملہ کیا۔ چتر سنگھ نے فائرنگ شروع کر دی۔ جب وہ بھاگنے لگا تو سب نے اسے پکڑ لیا اور مارنا پیٹنا شروع کردیا۔ سریا سے حملہ کرنے کی وجہ سے اس کے کان کے پیچھے گہری چوٹ آئی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ان کی بیوی اور پونم سنگھ نے بیچ بچاؤ کرایا۔ سر، کمر، پسلیوں وغیرہ پر شدید چوٹیں آئیں۔ انہیں ایمبولینس کے ذریعے موہن گڑھ اسپتال لے جایا گیا۔ جہاں ڈاکٹروں نے علاج شروع کر دیا۔پولیس سپرنٹنڈنٹ بھور سنگھ نتھاوت نے کہا کہ اس معاملے میں متاثرہ کی رپورٹ پر پولیس نے ایس سی-ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ ایس سی-ایس ٹی سیل جیسلمیر کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اشوک چندنا معاملے کی جانچ کر رہے ہیں، وہ جائے واقع پر ہیں اور معاملے کی جانچ کر رہے ہیں، ان کی رپورٹ آنے کے بعد ہی کوئی کارروائی کی جائے گی۔

Related Articles