یوم اساتذہ کے موقع پر وزیر اعلیٰ نے بنیادی تعلیم کے تحت 10 اساتذہ کو اسٹیٹ ٹیچر ایوارڈ سے نوازا

لکھنؤ،ستمبر .اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ جی نے کہا کہ ملک ہندوستان کے دوسرے صدر عظیم ماہر تعلیم اور فلسفی ڈاکٹر سرو پلی رادھا کرشنن کی تاریخ 5 ستمبر کو یوم اساتذہ کے طور پر مناتا ہے۔ ڈاکٹر رادھا کرشنن نے ہندوستان کے فلسفیانہ پہلوؤں کو بڑی آسانی کے ساتھ پیش کیا۔ انہیں ان کی خدمات پر آزاد ہندوستان میں بھارت رتن سے نوازا گیا۔ یہ انتہائی خوشی کا لمحہ ہے کہ آج ریاست کی تعلیمی دنیا میں انقلابی تبدیلی کے لیے کام کرنے والے پرنسپلز اور اساتذہ کو مبارکباد دی جارہی ہے۔وزیر اعلیٰ آج یہاں لوک بھون میں یوم اساتذہ کے موقع پر بیسک ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے تحت ریاستی ٹیچر ایوارڈ اور ثانوی تعلیم محکمہ کے بہترین ہونہار طلباء کے اسکولوں کے پرنسپلوں کی اعزازی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر انہوں نے بنیادی تعلیم کے تحت 10 اساتذہ اور ثانوی تعلیم کے تحت نمایاں ہونہار طلباء کے اسکولوں کے 08 ہیڈ ماسٹروں کو اسٹیٹ ٹیچر ایوارڈ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج جن اساتذہ اور پرنسپلز کو اعزاز سے نوازا گیا ہے، یہ نہ صرف ایک اعزاز ہے بلکہ ایک نئی ذمہ داری ہے۔ اساتذہ کا مقابلہ خود سے ہے۔ اساتذہ کو اس سے آگے بڑھنا ہوگا جو انہوں نے کیا ہے۔ دوسروں کے سامنے ایک نئی مثال قائم کرنا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایوارڈ کے انتخاب کے عمل کو شفاف بنانے کے لیے ریاستی حکومت نے خصوصی کام کیا ہے۔ صرف مستحق اساتذہ کو نوازا جا رہا ہے۔ آج جن اساتذہ اور پرنسپل کو یہاں عزت ملی ہے، انہیں اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے اپنے اسکول کو صحت مند مقابلے کا مرکز بنانا ہوگا۔ یہ پہچان اسی عمل کا حصہ ہے۔ اس اعزاز میں اساتذہ کو 25 ہزار روپے ملتے ہیں، سروس میں دو سال کی توسیع، ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بسوں میں مفت سفر بنیادی بات نہیں بلکہ ان پر ایک نئی ذمہ داری آنے والی ہے۔ انہیں آگے بڑھ کر معاشرے کو نیا پن دکھانا ہوگا۔ یہ ان کی زندگی میں خود اطمینان کا ذریعہ بن جائے گا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جب پوری دنیا کورونا کی وبا سے متاثر تھی، اس وقت ہندوستان وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں اپنی قومی تعلیمی پالیسی پر سوچ بچار کر رہا تھا۔ سال 2020 میں ملک بھر میں قومی تعلیمی پالیسی نافذ کی گئی۔ یہ قومی تعلیمی پالیسی طلباء کی ہمہ جہت ترقی اور ہمارے تعلیمی اداروں کو نظریاتی، عملی اور تکنیکی علم سے آراستہ کرنے کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔ قومی تعلیمی پالیسی کو نافذ کرنے کے لیے ملک اور ریاست میں جو مہم شروع کی گئی ہے وہ ہندوستان کو اس کی قدیم شناخت دے کر ایک جگد گرو کے طور پر قائم کرنے میں کامیاب ہو گی۔

Related Articles