زمین کے مالکان کو قانون کے مطابق معاوضہ دیا جائے گا
چنڈی گڑھ، اگست۔ہریانہ کے نائب وزیر اعلیٰ دشینت چوٹالہ نے کہا ہے کہ گروگرام ضلع کے کاسن، ککرولا اور سہاراون گاؤں میں 1810 ایکڑ زمین ریلیز کرنے کی حکومت کی کوئی تجویز نہیں ہے اور زمین کے مالکان کو قانون کے مطابق معاوضہ دیا جائے گا۔ آج اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ایک رکن کی طرف سے اٹھائے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے مسٹر چوٹالہ نے کہا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں چل رہا ہے اور عدالت کی ہدایت کے مطابق کارروائی ہو رہی ہے۔ اب 17 اگست کو کارروائی مکمل کرکے عدالت میں دینی ہے۔ ریاستی حکومت کے ریونیو اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے بحالی اور آبادکاری کی پالیسی، 2010 جاری کی تھی۔ اس پالیسی کے مطابق، اہل زمین مالکان کو ان کی ایکوائر زمین کے بدلے رہائشی پلاٹ الاٹ کیے جاتے ہیں۔ نائب وزیر اعلیٰ نے رکن کی طرف سے ایکوائر کی گئی زمین کے مالکان کو مارکیٹ ریٹ دینے کے سوال پرکہا کہ ریاستی حکومت اس معاملے میں معاوضہ دینے کی کوشش کرے گی۔ شہری لوکل باڈیز کے وزیر کمل گپتا نے میونسپل کارپوریشن فرید آباد میں تار کول کی سڑک کی تعمیر کی تحقیقات سے متعلق دستاویزات فراہم کرنے کے سلسلے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ دستاویزات تفتیشی افسر نے 7 ستمبر 2020 کو دستیاب کرائے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر لوکل باڈیز اور پنچایتی راج اداروں کی کمیٹی کی میٹنگ کے دوران تبادلہ خیال کیا گیا تھا اور کمیٹی کو کمشنر، میونسپل کارپوریشن، فرید آباد نے مطلع کیا تھا کہ اس معاملے میں چوکسی کے ساتھ انکوائری کی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں ویجیلنس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے تحقیقات کی جارہی ہیں اور ویجیلنس ڈپارٹمنٹ کی تحقیقاتی رپورٹ اور ان کی سفارش کی بنیاد پر حکومت کی جانب سے قصوروار افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کے کمشنر میونسپل کارپوریشن فرید آباد نے کام کے موضوع اور تفصیلات کو منظوری دی تھی۔