ہوم گارڈ کی بھرتی میں گڑبڑ پر ہائی کورٹ ناراض، مجرموں کے خلاف کیا کارروائی کی گئی؟
نینی تال، جولائی۔ اتراکھنڈ کے ہردوار ضلع میں ہوم گارڈ کی بھرتی میں مبینہ بدعنوانی کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت سے پوچھا ہے کہ ملزمین کے خلاف اب تک کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔ اس کے ساتھ ہی کمپنی کمانڈر راکیش کمار اور ہردوار کے ضلع کمانڈنٹ گوتم کمار کو بھی نوٹس جاری کر کے ان سے وضاحت طلب کی گئی ہے۔
اس معاملے کی سماعت چیف جسٹس وپن سانگھی اور جسٹس آر سی کھلبے کی ڈبل بنچ میں ہوئی۔ اس کیس کو ہردوار کے رہنے والے یوگیندر سینی نے چیلنج کیا ہے۔ مسٹر سینی نے مفاد عامہ کی عرضی داخل کرتے ہوئے کہا کہ 18-2017 میں ہردوار ضلع میں ہوم گارڈز کی بھرتی میں بہت گڑبڑ ہوئی ہے۔ نااہل لوگوں کو بھاری رقم لیکر بھرتی کیا گیا ہے۔ یہ الزام لگایا گیا تھا کہ بھرتی کے نام پر تقریباً ڈیڑھ کروڑ روپے کی خورد برد کی گئی ہے۔ ڈسٹرکٹ کمانڈنٹ گوتم کمار کے اکاؤنٹ میں لاکھوں روپے جمع کئے گئے ہیں۔ اس کے ثبوت دستیاب ہیں۔ اس معاملے میں گورنر، حکومت اور اعلیٰ حکام سے شکایت کی گئی لیکن مجرموں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ اس کے بعد ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑا۔ بنچ نے پیر کو اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے ہدایت دی کہ ہردوار ضلع میں کی گئی ہوم گارڈز کی بھرتی کا نتیجہ (انتخاب) مفاد عامہ کی عرضی کے فیصلے سے مشروط ہوگا۔ آرڈر کی ایک کاپی آج دستیاب ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے اس معاملے میں حکومت اور ہوم گارڈ کے جنرل سے بھی جواب طلب کیا ہے کہ مجرموں کے خلاف اب تک کارروائی کیوں نہیں کی گئی اور مدعا علیہان راکیش کمار اور گوتم کمار کو نوٹس جاری کرکے ان سے وضاحت طلب کی ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 13 اگست کو ہوگی۔