ممتا بنرجی نے جو الزامات عائد کئے ہیں وہ ثابت کریں
میں ان کے بیانات کو اہمیت نہیں دیتا:بکاش رنجن بھٹاچاریہ
کلکتہ,جولائی۔ترنمول کانگریس کے شہید دیوس ریلی میں ممتا بنرجی کے ذریعہ تنقید کئے جانے پر سی پی آئی ایم کے راجیہ سبھا رکن اور سینئر وکیل بکاش رنجن بھٹاچاریہ نے ممتا بنرجی کی تنقیدوں کو گھبراہٹ اورمایوسی قرار دے کر کوئی اہمیت دینے سے انکا کردیا۔خیال رہے کہ ممتا بنرجی نے کل ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بکاش رنجن بھٹا چاریہ لگاتار عدالت میں مقدمات کرکے اساتذہ کی بحالی میں رخنہ ڈال رہے ہیں۔سی پی آئی ایم کے سینئر لیڈر بکاس بھٹاچاریہ نے کہاکہ ممتا بنرجی نے ان سے متعلق جو کچھ کہے ہیں اس کے لیے ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ان کے بیانات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ ممتا بنرجی پاگل ہو گئی ہیں اور ایسی بکواس کر رہی ہیں۔چوں کہ انہوں نے روپے لے کر نوکری دی ہے۔اب نوکری چلی گئی ہے اور پیسہ واپس کرنا ہوگا۔بکاس بھٹاچاریہ کے مطابق، ممتا بنرجی کو ڈر ہے کہ وہ اس بار پیسوں کے لیے کیا کریں گی۔ انہوں نے کہا ممتا بنرجی نے مجھ پر اور میری پارٹی پر جو الزامات عائد کئے ہیں اس پر وہ انکوائری کمیٹی قائم کرکے جانچ کراسکتی ہیں۔
21 جولائی کو ممتا بنرجی نے دھرم تلہ منعقد ریلی میں کہا کہ کئی لوگوں نے مجھے بتایا ہے کہ سی پی ایم کے دور میں ایک نوکری دس لاکھ، پندرہ لاکھ روپے میں بیچی جاتی تھی۔ ٹیچروں کی تقرری کو لے کر عدالت میں ایک کیس ہے، ورنہ ہمارے پاس بھی 17 ہزار پوسٹیں تیار ہیں۔
اس کے جواب میں بکاس بھٹاچاریہ نے ترنمول لیڈر کو باضابطہ طور پر چیلنج کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سچ بول رہی ہیں تو وہ 15 دن میں الزامات کو ثابت کردیں۔ترنمول لیڈر نے الزام لگایا کہ گن شکتی صحافیوں کی بیویوں کو نوکریاں دی گئی ہیں۔ اس کے جواب میں بکاس بھٹاچاریہ نے کہا کہ اسے اسرار کو کھولنے دیں۔ ان کے دور میں 15 لاکھ اور 20 لاکھ میں نوکریاں فروخت ہوئیں۔ اسے فرائیڈین قانون کہتے ہیں۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ جن غریبوں سے کروڑوں روپے کا بھتہ لیا گیا ہے وہ اس رقم کی وصولی کا طریقہ جانتے ہیں۔