آبادی میں اضافہ کو کسی خاص ذات و مذہب سے جوڑنا جائز نہیں
یہ ملک کی مصیبت ہے: مختار عباس نقوی
نئی دہلی،جولائی۔ یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے آبادی کے عالمی دن کے موقع پر آبادی کے حوالہ سے دئے گئے اس بیان پر بحث چھڑ گئی ہے، جس میں انہیں نے اسے ایک مذہب سے جوڑنے کی کوشش کی تھی۔ دریں اثنا، بی جے پی لیڈر اور سابق مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ آبادی کے بے تحاشہ اضافہ کو کسی مذہب سے جوڑنا غلط ہے اور یہ پورے ملک کی مصیبت ہے۔ مختار عباس نقوی نے ٹوئٹ کیا ’’آبادی میں بے تحاشہ ضاسہ کسی مذہب کی نہیں، ملک کی مصیبت ہے۔ اسے ذات اور مذہب سے جوڑنا جائز نہیں ہے۔‘‘ مختار عباس نقوی کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انہوں نے حال ہی میں مرکزی وزیر کے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔ ان کی راجیہ سبھا کی مدت پوری ہو چکی ہے اور چرچا ہے کہ انہیں نائب صدر عہدے کا امیدوار بنایا جا سکتا ہے۔ قبل ازیں، یوگی آدتیہ ناتھ نے لکھنؤ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا ’’آبادی کو کنٹرول کرنے کے اقدامات کامیبای کے ساتھ اٹھائے جائیں لیکن ہمیں اس بات پر بھی توجہ دینا ہوگی کہ آبادی کا توازن برقرار رہے۔ ایسا نہ ہو کہ کسی طبقہ کی آبادی کی رفتار اور فیصد زیادہ ہو اور جو اصل شہری ہیں، ان کی آباد کو کم کر کے توازن بگاڑ دیا جائے۔‘‘ ادھر سماجوادی پاڑتی کے ترجمان انوراگ بھدوریا نے کہا ’’زیادہ آبادی کسی بھی ملک کے لئے مسئلہ ہے لیکن حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مسئلہ کا حل نکالے اور ملک کو ترقی کے راستہ پر ڈالے۔ ساتھ ہی ملک کی معیشت کو مضبوط بنانا بھی حکومت کی ذمہ دارویں میں شامل ہے اور حکومت اس سے راہ فرار اختیار نہیں کر سکتی۔‘‘