کانگریس کا احتجاج جمہوریت نہیں، گاندھی خاندان کی غیر قانونی جائیداد بچانے کے لیے : بی جے پی
نئی دہلی ، جون ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو نیشنل ہیرالڈ کیس کے سلسلے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے آج طلب کیے جانے کے خلاف کانگریس کے احتجاج پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ احتجاج جمہوریت نہیں ، بلکہ گاندھی خاندان کے 2000 کروڑ روپے کے اثاثوں کو بچانے کی کوشش ہے ۔ بی جے پی کی سنیئر لیڈر اور مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے یہاں پارٹی کے مرکزی دفترمیں ایک پریس کانفرنس میں کہا’’جو ضمانت پرہیں، انہوں نے اعلان کیا ہے کہ آؤ دہلی کو گھیرو، کیونکہ ہماری کرپشن پکڑی گئی ہے ۔ ایک تفتیشی ایجنسی پر دباؤ ڈالنے کے لیے کانگریس کے سینئرلیڈروں کو خصوصی طور پرمدعو کیا گیا ہے‘‘۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایک تحقیقاتی ایجنسی پر کھلے عام دباؤ بنانے کی کانگریس کی اس حکمت عملی کو کیا نام دیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کے معاملے پر مسٹر راہل گاندھی کو طلب کیا گیا ہے، ان موضوعات پر غور کریں ۔ محترمہ ایرانی نے کہا کہ 1930 کی دہائی میں ایسوسی ایٹڈ جرنل لمیٹڈ ہزاروں مجادین آزدی کی حصہ داری والی ایک کمپنی تھی ، جسے اب گاندھی خاندان اپنے قبضے میں لے چکا ہے ۔ یہ کمپنی اخبارات شائع کرتی تھی، جسے رئیل اسٹیٹ کے کاروبار میں لانے کی کوشش کی ۔ انہوں نے ایسوسی ایٹڈ جرنل لمیٹڈ کو گاندھی خاندان کے زیرانتظام ینگ انڈیا لمیٹڈ کے حوالے کرنے کی پیش رفت کی تفصیلات فراہم کی اورکہا ’’ کمپنی بنائی جاتی سماج کی خدمت کے لیے، لیکن سماج کی خدمت نہیں، لیکن وہ کمپنی صرف گاندھی خاندان کی خدمت تک محدد ہو جاتی ہے ‘‘۔ انہوں نے کہا’’ آج جو لوگ تحقیقاتی ایجنسی پر دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں،میں ان کی توجہ مبذول کرانا چاہتی ہوں، دہلی ہائی کورٹ کے 2019 کے فیصلے پر، ایسوسی ایٹڈ جرنل لمیٹڈ کے اوپر راہل اور سونیا گاندھی جی کا مالکانہ حق غیر قانوںی طور پرحق جمانے کی ایک کوشش ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا’’راہل گاندھی کی کال پر آج کانگریس لیڈر اور کارکنان احتجاج کر رہے ہیں ، میں ملک کو بتانا چاہوں گی کہ یہ جمہوریت کو بچانے کی کوشش نہیں ہے، بلکہ ان کے اثاثوں کو بچانے کی کوشش ہے۔ گاندھی خاندان کی 2000 کروڑ روپے کی جائیداد کو بچانے کی کوشش ہے ۔ مسٹر ایرانی نے کہا کہ ینگ انڈیا لمیٹڈ کو ایک غیر منافع بخش کمپنی کے طور پر بنایا گیا تھا ۔ اس کمپنی نے عدالت میں کہا تھا کہ اس نے کوئی خیراتی کام نہیں کیا ہے۔ انہوں نے مسٹر گاندھی سے پوچھا کہ کولکتہ میں حوالہ کاروبار کرنے والی ڈوٹیکس مرچنڈائز پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی سے ان کا کیا تعلق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کمپنی کالے دھن کو سفید کرنے کے کاروبار میں ملوث ہے۔ راجدھانی میں کانگریس کارکنوں کے احتجاج، دھرنا مظاہرے کے بارے میں پوچھے جانے پرمحترمہ ایرانی نے کہا کہ یہ انتشار پھیلانے کا مقصد جمہوریت نہیں ہے بلکہ غیر قانونی املاک کو بچانے کا ارادہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے گاندھی خاندان کالا دھن جمع کرے اور پھر جانچ ایجنسیوں پر دباؤ بنائے ۔ انہیں سمجھنا چاہئے کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے، مسٹر راہل گاندھی بھی نہیں۔