ہندوستان کو نیپال کے اٹوٹ رشتہ میں سائنس، ٹیکنالوجی، انفراسٹرکچر کوبھی شامل کرنا ہوگا: مودی
لمبینی (نیپال) مئی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہندوستان اور نیپال کی مشترکہ ثقافت، مشترکہ وراثت اور عقائد و محبت ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہے اور ہمارے تعلقات کھانے پینے، گانے، موسیقی، تہواروں اور خاندانی بندھن پر مبنی ہیں اور اس میں سائنس، ٹیکنالوجی اور انفراسٹرکچر کو بھی مربوط کرنا ہوگا۔ بیساکھ بدھ پورنیما کے دن لمبینی میں بھگوان بدھ کی جائے پیدائش کا دورہ کرنے کے بعد مسٹر مودی نے نیپال کی حکومت اور لمبینی ڈیولپمنٹ ٹرسٹ کی طرف سے بدھ پورنیما کے موقع پر منعقدہ ایک پروگرام میں تقریباً پانچ ہزار بودھ بھکشوؤں سے خطاب کیا۔ ماضی میں بیساکھ پورنیما کے دن بھگوان بدھ کے ساتھ منسلک ایسے مقامات پر ان سے متعلق تقریبات میں شرکت کے لیے ہزاروں لوگ آتے ہیں ۔ اور آج ہندوستان کے دوستوں کو نیپال میں بھگوان بدھا کی مقدس جائے پیدائش لمبینی کا دورہ کرنے کا شرف حاصل ہوا ہے۔ مجھے مایا دیوی مندر جانے کا جو موقع ملا وہ بھی میرے لیے ناقابل فراموش ہے۔ وہ جگہ جہاں بھگوان بدھ نے خود جنم لیا، وہاں کی توانائی، وہاں کا شعور، یہ ایک الگ احساس ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جب جب وہ نیپال آئے ہیں، نیپال نے بھگوان پشوپتی ناتھ، مکتی ناتھ، جنک پور دھام اور لمبینی میں ان کے روحانی آشیرواد سے انہیں مغلوب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنک پور میں میں نے کہا تھا کہ نیپال کے بغیر ہمارے رام بھی ادھورے ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ آج جب ہندوستان میں بھگوان شری رام کا ایک عظیم الشان مندر بن رہا ہے، نیپال کے لوگ بھی اتنے ہی خوش ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور نیپال کی مشترکہ ثقافت، مشترکہ وراثت اور عقائدو محبت ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہے۔ ہندوستان کے لوگ صدیوں سے نیپال کو دنیا کی سب سے اونچی پہاڑی چوٹی، ساگرماتھا، دنیا کی بہت سی زیارت گاہوں، مندروں اور خانقاہوں کا ملک، اور دنیا کی قدیم ترین ثقافت کے نگہبان کے طور پر دیکھتے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور نیپال کی مسلسل بڑھتی ہوئی دوستی، آج جس طرح کی عالمی صورتحال پیدا ہو رہی ہے، اس میں ہماری قربت پوری انسانیت کو فائدہ دے گی۔ مسٹر مودی نے کہا کہ بھگوان بدھا کی عقیدت اور عقیدہ ہمیں ایک خاندان کے فرد کے طور پر جوڑتا ہے۔ مہاتما بدھ انسانیت کی اجتماعی تفہیم کا مجسمہ ہیں۔ بدھا کی روشن خیالی بھی ہے، اور بدھ تحقیق بھی ہے۔ بدھا کے خیالات ہیں، اور بدھا کی رسمیں بھی ہیں۔ انہوںنے نہ صرف تبلیغ کی بلکہ علم بھی دیا۔ انہوں نے شاہانہ لذتوں کو ترک کرنے کی ہمت کی اور بتایا کہ ترک کرنا حصول سے زیادہ اہم ہے اور صرف ترک کرنے سے ہی حصول کی تکمیل ہوتی ہے۔ انہوں نے لوگوں کو اپنی روشنی حاصل کرنا سکھایا۔ انہوں نے کہا کہ بدھا کی پیدائش بیساکھ پورنیما کے دن لمبینی میں سدھارتھ کے طور پر ہوئی تھی۔ اس دن بودھ گیا میں انہوں نے روشن خیالی حاصل کی اور بدھ بھگوان بن گئے۔ اور اس دن ان کا مہاپری نروان کشی نگر میں ہوا۔ اسی تاریخ کو اسی بیساکھ پورنیما پر بھگوان بدھ کی زندگی کے سفر کے یہ مراحل محض اتفاق نہیں تھے۔ اس میں بدھا کا فلسفیانہ پیغام بھی ہے، جس میں زندگی، علم اور نروان سب ایک ساتھ ہیں۔ مسٹر مودی نے کہا، ’’وہ جگہ جہاں میں پیدا ہوا، گجرات میں وڈ نگر، صدیوں پہلے بدھ مت کی تعلیم کا ایک عظیم مرکز تھا۔ آج بھی وہاں سے قدیم آثار نکل رہے ہیں جن کے تحفظ کا کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیپال میں لمبینی میوزیم کی تعمیر بھی دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون کی ایک مثال ہے۔ اور آج ہم نے لمبینی بدھسٹ یونیورسٹی میں بدھسٹ اسٹڈیزکے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر چیئر قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان اور نیپال سونولی-بھیروا انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ قائم کی جارہی ہے جس سے ہندوستان سے نیپال آنے والے سیاحوں کی آمد و رفت میں آسانی ہوگی۔ انہوں نے نیپالی زبان میں کہا کہ ہندوستان اور نیپال کے تعلقات ہمالیہ کی طرح قدیم اور غیر متزلزل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کھانے پینے، موسیقی، تہواروں اور خاندانی بندھن پر مبنی ہندوستان اور نیپال کے درمیان ہمارے تعلقات کو اب سائنس، ٹیکنالوجی اور انفراسٹرکچر کو بھی مربوط کرنا ہوگا۔ انڈیا نیپال بھگوان بدھ کی دوستی اور خیر سگالی کے جذبے کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر پوری انسانیت کے لیے کام کرے گا۔ قبل ازیں اپنے خطاب میں مسٹر دیوبا نے مسٹر مودی کا امن کے جزیرے لمبینی کی مقدس سرزمین پر خیرمقدم کیا اور ان کی موجودگی کو خوش آئند قرار دیا۔ پروگرام میں شکریہ کا ووٹ ملک کے سیاحت، ثقافت اور شہری ہوا بازی کے وزیر پریم بہادر آلے نے دیا۔ مسٹر مودی لمبینی کے ایک دن کے دورے پر صبح تقریباً۱۰بجے یہاں پہنچے تھے۔ نیپالی وزیر اعظم مسٹر دیوبا اور مسز دیوبا نے ان کا استقبال کیا۔ پھر وہاں سے سب سے پہلے انہوں نے بھگوان بدھ کی جائے پیدائش مایا دیوی کے مندر میں پوجا کی۔ اس کے بعد لمبینی مٹھ کے علاقے میں ہندوستان کی مدد سے بدھ مت ثقافت اور ورثے کے لیے بنائے جانے والے جدید انڈیا انٹرنیشنل سینٹر کا سنگ بنیاد رکھا ۔ سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کے بعد مسٹر مودی آرام اور دو طرفہ بات چیت کے لیے ہوٹل پہنچے جہاں ان کا پرتپاک استقبال کرنے کے لیے بڑی تعداد میں ہندوستانی برادری موجود تھی۔ مسٹر مودی نے تارکین وطن سے انتہائی خلوص سے ملاقات کی۔بعد ازاں دونوں وزرائے اعظم کے درمیان ایک دو طرفہ میٹنگ ہوئی جس میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کی چھ عرض داشتوں پر دستخط کیے گئے، جس میں انڈین کونسل فار کلچرل ریلیشنز(آئی سی سی آر) اورلمبینی بدھا یونیورسٹی کے درمیان، سی سی آراور سی این اے ایس کے درمیان، کھٹمنڈو یونیورسٹی کے درمیان، آئی سی سی آر اور مشترکہ ڈگری پروگرام، کھٹمنڈو یونیورسٹی اور نیپال اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی مدراس کے درمیان، کھٹمنڈو یونیورسٹی اور نیپال کے درمیان اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی(آئی آئی ٹی ایم) کے درمیان ماسٹر ڈگری پروگرام اور ارجن چار کے درمیان ایس جے وی این اور نیپال الیکٹرسٹی اتھارٹی کے درمیان معاہدے شامل ہیں۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان دیگر امور پر بھی بات چیت ہوئی۔