وسائل لوٹنے والی حکومت عوام پر جزیہ ٹیکس لگا رہی ہے: رگھوور داس

رانچی، مئی۔جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلی اور بی جے پی کے قومی نائب صدر رگھوور داس نے کہا کہ قدرتی وسائل سے مالا مال جھارکھنڈ میں ترقیاتی کام حکومت کی سرپرستی میںچل رہی بدعنوانی کی بھینٹ چڑ گیاہے ۔ مسٹر داس نے اتوار کو کہا کہ عام طور پر حکومت کے پاس پیسے کی کمی نہیں ہوتی ہے، لیکن جھارکھنڈ میں صورتحال اس کے برعکس ہو گئی ہے۔معدنیات جھارکھنڈ میں آمدنی کا بڑا ذریعہ رہے ہیں۔ لیکن ریاست کی ہیمنت حکومت خود کوئلہ، ریت، پتھر وغیرہ کو لوٹ رہی ہے۔ اس سے حاصل ہونے والی آمدنی کو دلالوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے۔ حکومت خزانہ خالی ہونے کا رونا رورہی ہے اور حکومت عام لوگوں پر ٹیکس بڑھا کر اسے پورا کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ جس طرح مغلوں نے جزیہ ٹیکس لگایا تھا، اسی طرح ہیمنت حکومت نے عام لوگوں پر پانچ گنا تک ٹیکس بڑھا کر ریونیو حاصل کرنے کا راستہ تلاش کرلیا ہے۔ داس نے کہا کہ 100 یونٹ بجلی مفت فراہم کرنے کے وعدے کے ساتھ اقتدار میں آنے والی ہیمنت حکومت نے ایک یونٹ بھی بجلی مفت نہیں کی ہے بلکہ 400 یونٹ سے زیادہ بجلی استعمال کرنے پر سبسڈی ختم کردی ہے۔اسی طرح ہمارے دور میں جہاں واٹر چارج 6 روپے فی 1000 لیٹر تھا، اسے بڑھا کر 9.50 روپے فی 1000 لیٹر کر دیا گیا۔ اسی طرح پانی کا کنکشن پہلے 4000 روپے میں ملتا تھا، اسے بڑھا کر 7000 روپے کر دیا گیا ہے۔ ہیمنت حکومت نے ہولڈنگ ٹیکس میں بھی بے تحاشہ اضافہ کیا ہے۔مسٹر داس نے کہا کہ رہائشی کمپلیکس کے لیے اب لوگوں پر 25 سے 35 فیصد تک زیادہ ہولڈنگ ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ کمرشیل میں یہ اضافہ پانچ گنا تک کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے پٹرول اور ڈیزل کے ٹیکس میں کوئی کمی نہیں کی ہے، جب کہ مرکز کی مودی حکومت نے ان کی قیمتوں میں کمی کرکے عوام کو راحت دی ہے۔ ہماری حکومت نے بدعنوانی کو روکنے اور چھوٹے کسانوں اور تاجروں کو ریلیف دینے کے مقصد سے 2 فیصد زرعی ٹیکس ختم کر دیاتھا۔ اسے دوبارہ لاگو کرکے ہیمنت حکومت نے لوگوں کی پریشانیوں میں اضافہ کرنے کا کام کیا ہے۔ مسٹر داس نے کہا کہ ہیمنت حکومت نے لوگوں کی زندگی مہنگی کر دی ہے اور خود ریاست کے بنیادی وسائل کو لوٹ رہی ہے۔ ریاست میں جو حالت چل رہی ہے، اسے دیکھ کر لگتا ہے کہ جھارکھنڈ میں اب صرف سانس پر ٹیکس لگانا باقی ہے۔

Related Articles