انوبرتا منڈل سی بی آئی کے سامنے پیش ہونے کے بجائے ایس ایس کے ایم اسپتال میں داخل
کلکتہ ،اپریل۔ترنمول کانگریس کے لیڈر انوبرتا منڈل جنہیں آج کوئلہ اسمگلنگ معاملے میں سی بی آئی کے دفتر نظام محل میں پیش ہونا تھا ۔مگر وہ کلکتہ آئے مگر حکومت کے زیر انتظام چلنے والے ایس ایس کے ایم اسپتال میں داخل ہوگئے ہیں ۔اسپتال کے ماہر امراض قلب سروج منڈل نے کہا کہ انہیں دل کی سنگین بیماریاں لاحق ہیں ۔اس وقت مزید ٹسٹ کی ضرورت ہے۔آج صبح وہ چنار پارک میں اپنے فلیٹ سے نکلے اور سیدھے ایس ایس کے ایم اسپتال پہنچ گئے۔ ای سی جی، ایکو کارڈیوگرام سمیت متعدد ٹسٹ کئے گئے۔ ماہر امراض قلب سروج منڈل کی قیادت میں آٹھ رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دی گئی ہے وہ ایس ایس کے ایم کے ووڈ برن وارڈ کے کیبن نمبر 211 میں داخل ہیں۔ایس ایس کے ایم ہاسپٹل کے ذرائع کے مطابق ترنمول لیڈر کو آج صبح سے ہی سانس کی تکلیف، سینے میں درد اوردیگر تکلیف تھی۔ ٹسٹ کی ابتدائی رپورٹوں سے معلوم ہوا ہے کہ انوبرت منڈل کو دل کی سنگین تکلیف تھی۔ ڈاکٹر سروج منڈل کے مطابق انوبرتا منڈل کو ہارٹ اٹیک کا معمولی حملہ ہوا ہے۔اس کی وجہ سے وہ سینے میں درد محسوس کررہے ہیں ۔انہیں نیند کی کمی کی مسلسل شکایت ہے اور ہائی بلڈ پریشر کے بھی شکار ہیں۔ اس صورت حال میں ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ انہیں مزید کچھ ٹیسٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق اس کے علاوہ انوبرت منڈل کے پروسٹیٹ میں بھی مسئلہ ہے جس کے لیے یورین کلچر ٹیسٹ بھی کرایا جائے گا۔انوبرتا منڈل کے وکلا آج نظام پلس جاکر منڈل کے صحت سے متعلق معلومات فراہم کرتے ہوئے خط سونپا۔خط میں کہا گیا ہے کہ انہیں دل کی بیماری لاحق ہے۔تاہم وہ جانچ میں تعاون کرنے کو تیار ہیں ۔اگر چاہیں تو ڈاکٹروں کی اجازت سے اسپتال میں ہی پوچھ تاچھ کرسکتے ہیں ۔انوبرتامنڈل کے وکیلوں میں سے ایک انیربن گوہا ٹھاکرنے نظام پلس سے نکلتے ہوئے کہاکہ ’’انہیں ایک ایسے کیس میں ملوث کیا جا رہا ہے جس سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ صحیح تحقیقات سے یہ ثابت ہوگا۔ تاہم، سی بی آئی کو ایک خط میں مطلع کیا گیا ہے کہ انوبرت منڈل تحقیقات میں تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں۔