پی ایم گتی شکتی سے روزگار، معیشت میں تیزی آئے گی:مودی
نئی دہلی، فروری۔وزیر اعظم نریندر مودی نے آج انتظامی افسران سے کہا کہ عام بجٹ میں گتی شکتی مہم کو تیزی سے نافذ کریں تاکہ ان بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے ساتھ ساتھ ملک کی معیشت کو رفتاردینے والا ایکوسسٹم تیار ہوسکے۔مسٹر مودی نے یہاں پوسٹ بجٹ ویبینار میں عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سال کے بجٹ نے 21ویں صدی کے ہندوستان کی ترقی کی رفتار طے کردی ہے۔ انفراسٹرکچر پر مبنی ترقی کی یہ سمت ہماری معیشت کی طاقت میں غیر معمولی اضافہ کرے گی۔ اس سے ملک میں روزگار کے بھی کئی نئے مواقع پیدا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ آج جس بڑے پیمانے پر ہماری حکومت بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر کام کر رہی ہے، اس سے پی ایم گتی شکتی ہماری بہت بڑی ضرورت ہے۔ سال 2013-14 میں حکومت ہند کا براہ راست سرمایہ خرچ تقریباً پونے دو لاکھ کروڑ روپے تھا، جو سال 2022-23 میں بڑھ کر 7.5 لاکھ کروڑ روپے ہو گیا ہے۔ یہ تقریباً چار گنا اضافہ ہے۔انہوں نے کہا کہ چاہے وہ قومی شاہراہیں ہوں، ریلوے ہو، ایئروے-واٹروے ہو، آپٹیکل فائبر کنیکٹیویٹی ہو، گیس گرڈہو، قابل تجدید توانائی ہو، حکومت نے ہر شعبے میں سرمایہ کاری میں اضافہ کیا ہے۔ ان شعبوں میں ہماری حکومت بہت بڑے اہداف کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ پی ایم گتی شکتی سے بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی، نفاذ اور نگرانی کو ایک بہت ہی مربوط انداز میں ہم آگے بڑھا سکتے ہیں، ہم ایک نئی سمت میں کام کر سکتے ہیں۔ اس سے پراجیکٹس کے بروقت، اور لاگت میں اضافے میں بھی کمی لائے جائے گی۔مسٹر مودی نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں سرمایہ کاری سے دوسرے شعبوں پر بھی بہت بڑا اثر پڑتا ہے۔ یہ زندگی کی آسانی کے ساتھ ساتھ کاروبار کرنے میں آسانی کو بھی بہتر بناتا ہے۔ یہ تمام شعبوں کی اقتصادی پیداواری صلاحیت کو بھی تقویت دیتا ہے۔ آج جب ملک انفراسٹرکچر کی ترقی کو بے مثال رفتار دے رہا ہے تو اس سے معاشی سرگرمیاں بھی بڑھیں گی اور روزگار کے مواقع بھی اتنے ہی بڑھیں گے۔انہوں نے کہا کہ پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان میں اب 400 سے زیادہ ڈیٹا لیئرز دستیاب ہیں۔ اس سے نہ صرف موجودہ اور منصوبہ بند بنیادی ڈھانچے کے بارے میں معلومات حاصل ہوتی ہے بلکہ اس میں جنگل کی زمین، دستیاب صنعتی زمین جیسی معلومات بھی شامل ہیں۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ اس کا نجی شعبے اپنا منصوبہ بنانے کے لیے زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے کوآپریٹو فیڈرلزم کے اصول کو مضبوط کرتے ہوئے اس سال کے بجٹ میں ریاستوں کی امداد کے لیے ایک لاکھ کروڑ روپے کا التزام کیا ہے۔ ریاستی حکومتیں اس رقم کا استعمال ملٹی موڈل انفراسٹرکچر اور دیگر پیداواری اثاثوں پرکرسکیں گی۔ ملک کے ناقابل رسائی پہاڑی علاقوں میں رابطے کو بہتر بنانے کے لیے قومی روپ وے ڈیولپمنٹ پروگرام شروع کیا جا رہا ہے۔ ہماری حکومت شمال مشرق کی متوازن ترقی کے لیے بھی پرعزم ہے۔ ان ریاستوں کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے 1500 کروڑ کی لاگت سے پی ایم ڈیوائن اسکیم کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں کی جانے والی سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ پروڈکٹیوٹی سے منسلک انعامات کی اسکیم، آنے والے سالوں میں ملک کی ترقی کو نئی بلندیوں تک لے جائے گی۔ یہ تمام کوششیں انفراسٹرکچر کی تعمیر کے اس نئے دور میں آپ کے لیے نئے اقتصادی امکانات کے دروازے کھولیں گی۔ کارپوریٹ دنیا اور نجی شعبے کو حکومت کے ساتھ قدم سے قدم ملا کرسرمایہ کاری کرنی چاہیے۔مسٹر مودی نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ مارچ میں پی ایم گتی شکتی کے نفاذ کی تیاری کرلیں اور یکم اپریل سے ہی ساری چیز زمین پر اتارنا شروع کردیں۔ انہوں نے کہا کہ پرانے زمانے میں پوری دنیا دریاؤں کے پاس بستی تھی۔ جہاں ندی ہوتی تھی اسی کے قریب یاسمندر کے نزدیک بڑے شہر اور نظام تیارہوتے تھے۔ بعد میں جہاں بڑی بڑی شاہراہیں ہیں وہاں دنیا ترقی کرنے لگی۔ اور اب ایسا لگتا ہے کہ جہاں جہاں آپٹیکل فائبر ہوگا وہاں وہاں دنیا ترقی کرے گی۔ وقت بدل رہا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ بنیادی ڈھانچہ صرف بنیادی ڈھانچہ نہیں ہوتا ہے۔ اس کے ہوتے ہی اس کے ارد گردایک مکمل نیا ماحولیاتی نظام تیار ہو جاتا ہے۔ اس کے مطابق اس گتی شکتی ماسٹر پلان سے ہمیں بہت فائدہ ہوگا۔