منی پور کی ثقافت اور روایت پر بی جےپی نے وار کیا:راہل
امپھال،فروری ۔ شمال مشرقی ریاست منی پور میں پہلے مرحلے کی ووٹنگ سے پہلے انتخابی مہم میں اترے کانگریس رہنما راہل گاندھی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جےپی) اور آر ایس ایس پر منی پور کی ثقافت ،تاریخ ،روایت اور زبان پر وار کرنے کا الزام لگایا اوروعدہ کیا کہ اگر کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو ان کو محفوظ کرنے کا کام کرےگی۔مسٹر گاندھی نے یہاں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا،’’بی جےپی کی سوچ ایک نظریہ،ایک خیال اور ایک زبان کی ہے جسے ہم قبول نہیں کرتے ہیں لیکن وہ لوگ سمجھتے ہیں کہ سب سے اونچے یا برتر ہیں۔ بی جےپی اور آر ایس ایس کے لوگ جب بھی منی پور آتے ہیں تو ان میں اس ریاست کےلئے احترام کا جذبہ نہیں ہوتا ہے بلکہ خود کی برتری کا جذبہ لے کر وہ یہاں آتے ہیں۔وزیراعظم نریندر مودی بھی برتری کے خیال کے ساتھ یہاں آتے ہیں۔وہ منی پور کی ثقافت ،تایخ ،روایت اور زبان کو تباہ کرنے کےلئے کےلئے یہاں آرہے ہیں لیکن میں جب بھی منی پور آتا ہوں عاجزی کے ساتھ آتا ہوں کیونکہ میں مانتا ہوں کہ آپ کے پاس بہت کچھ ہے دینے کےلئے۔‘‘انہوں نے کہا کہ ہر ریاست کو اپنی زبان،ثقافت،تاریخ اور خود کو اپنے نظریے سے دیکھنے کا حق ہے،کانگریس ایسا ہی مانتی ہے۔کانگریس منی کی تہذیب ،تاریخ اور ثقافت کو محفوظ کرے گی۔ منی پور کے حقوق کا تحفظ ہمارا مقصد ہے۔کانگریس رہنما بی جےپی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا،’’بی جےپی خواتین کو بااختیار بنانے کی باتیں کرتی ہے لیکن بتائیں کہ اس نے پچھلے پانچ سال میں کتنے کا ایما بازار (ماؤں کے بازار)بنائے ہیں کانگریس نے ایما بازار بنائےہیں اور اقتدار میں آئے تو اور بنائے گی ساتھ ہی ہم ایم ایس ایم ای سیکٹر کی بحالی اور فوڈ پروسیسنگ اور سیاحت کی صنعت پر توجہ دیں گے۔مسٹر گاندھی نے جی ایس ٹی ،نوٹ بندی اور بے روزگاری کے مسئلے پر وزیراعظم مودی پر تیکھا حملہ کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر مودی اب ان مسئلوں کی بات کیوں نہیں کرتے ہیں۔دو تین بڑے بڑے صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانے کےلئے انہوں نے یہ کام کئے۔اس سے پہلے کانگریسی رہنما اور منی پور کے سابق وزیراعلی اوکارام ابوبی نے بی جےپی پر تیکھا حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اب انہیں سبق سکھانے کا وقت آگیا ہے ۔واضح رہے کہ منی پورمیں دو مرحلوں میں 28 فروری اور پانچ مارچ کو ووٹنگ ہونی ہے۔